اسلام آباد: یہ افسوسناک حادثہ سری نگر ہائی وے پر پیش آیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کشمالہ طارق کی پروٹوکول گاڑیوں نے انتہائی تیز رفتاری سے سگنل توڑا اور موٹر سائیکل اور دیگر کاروں میں موجود شہریوں کو ٹکر مار دی۔ حادثے میں 4 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت گاڑی میں کشمالہ طارق کا بیٹا جبکہ ان کے خاوند بھی موجود تھے۔ پولیس نے موقع سے کشمالہ طارق کے خاوند کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کر دیا ہے تاہم ان کا بیٹا اور دیگر افراد وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
خیال رہے کہ کشمالہ طارق سابق رکن قومی اسمبلی ہیں اور اس وقت وفاقی ادارہ محتسب برائے تحفظ جنسی استحصال و ہراسگی کی سربراہ ہیں۔ کشمالہ طارق دو ہزار دو سے دو ہزار بارہ تک رکن قومی اسمبلی رہیں۔ ان کی کچھ عرصہ قبل معروف بزنس مین وقاص خان کیساتھ شادی ہوئی تھی۔
ذہن میں رہے کہ کشمالہ طارق کی اس سے قبل طارق رشید نامی شخص سے شادی ہوئی تھی جو کینیڈین شہریت کے حامل کاروباری شخصیت ہیں۔ ان سے ہی کشمالہ طارق کا بیٹا اذلان خان ہے جسے اسلام آباد حادثے میں نامزد کیا گیا ہے۔
کشمالہ طارق پر ان دنوں یہ بھی الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ ان کے اکاؤنٹ میں 12 کروڑ کی بھاری رقم آئی تھی جو مبینہ طور پر لیگی رہنما خواجہ آصف کے فرنٹ مین نے کشمالہ کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرائی تھی۔ معاون خصوصی شہباز گل کی جانب سے جاری بیان میں اس رقم کے بارے میں ان سے سوالات پوچھے گئے تھے جبکہ دیگر نے بھی اس جانب توجہ مبذول کرائی تھی۔