بنوں: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سینیٹ سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر حاجی باز محمد خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ نقیب اللہ محسود پر جھوٹے الزامات لگا کر شہید کیا گیا، یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ ہمیں کیوں مارا جا رہا ہے، ان مظلوم عوام نے فاٹا میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ملک کی خاطر اپنا گھر بار چھوڑا لیکن افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ وردی والے اور دہشت گرد دونوں ہمیں مار رہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں اُنہوں نے کہا کہ راؤ انوار کے پیچھے کوئی ایک شخصیت نہیں بلکہ مضبوط لوگوں کی بڑی تعداد ہے، ہم راؤ انوار کو گرفتار کرکے اس کے سینے میں چھپے ایک ایک راز سے قوم کو آ گاہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، محافظ کی وردی میں قوم کے بچوں کو مارنے والا کسی صورت قابل معافی نہیں ہے، تحقیقات کی جائیں کہ اسلام آباد ائیر پورٹ سے راؤ انوار کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا، راؤ انوار اور اس کے تمام ساتھیوں کو عبرت ناک سزا دی جائے، نقیب اللہ محسود کے لئے آواز اٹھانے والے ہر پنجابی، سندھی، بلوچ، سرائیکی، اردو بولنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
اُنہوں نے نقیب اللہ محسود کے والدین کو یقین دلایا کہ وہ تنہاء نہیں بلکہ ہم سب ان کے ساتھ ہیں ارباب اختیار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نقیب اللہ محسود کو انصاف دلانے کے لیے ہمارا ساتھ دیںاگر نقیب اللہ کے قاتلوں کو نہیں پکڑ سکتی تو مرکزی و صوبا ئی حکومتیں مستعفی ہو جائیں،عوام کی عزت و آبرو کی حفاظت نہ کرنے والوں کو حکمرانی کرنے کا کوئی حق نہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ نقیب اللہ محسود کی شہادت کی بدولت ظالم بے نقاب ہوا، راؤ کی کیا مجال کے ہمیں نشانہ بنائے، شہید نقیب کے قتل میں ملوث تمام گروہ کو بے نقاب کرکے سر عام بھرے بازار پھانسی دی جائے، اصل دہشت گردوں کی سرپرستی کی جاتی ہے اور بے گناہ پختونوں کو دہشت گرد قرار دیکر مارا جاتا ہے،ہم پختون ہیں مر سکتے ہیں مگر جھک نہیں سکتے،راؤ انوار کا سرپرست کوئی بھی ہو مگر ہمیں نقیب اللہ محسود کے خون کا حساب چاہئے،نقیب اللہ محسود محبت کی علامت اور راؤ انور نفرت کی علامت بن چکا ہے۔