کراچی:سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جمہوریت کو گھر کی لونڈی بنا کر رکھا گیا،فوجی آمر با ر بار جمہوریت پر وار کرتے رہے،70 برس میں جمہوریت کی منزل کو استحکام کو منزل تک پہنچنے نہیں دیا گیا،عدلیہ نے جمہوریت کا ساتھ دینے کے بجائے آمروں کا ساتھ دیا،جمہوریت کو کمزور رکھنے کا سلسلہ آج بھی جاری ہے،آج بھی سیاسی مطلع پوری طرح صاف نہیں ہوا،مشرف کو اجازت دی گئی کہ ملک کے قانون کے ساتھ جو مرضی کرو۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے جمہوریت کے مستقبل پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1958 میں انتخابات ہونے والے تھے کہ مارشل لاءلگا دیا گیا،جب بھی مقبول سیاسی قوت ابھری ، جمہوریت پر کلہاڑا چلا دیا گیا،پاکستان کی سیاسی تاریخ جمہوریت پر حملوں سے بھری پڑی ہے،ماضی میں کئی وزراءاعظم کو مدت سے پہلے ہی فارغ کردیا گیا،ایسے سوالات کے جوابات کیلئے ایسے سیمینار کی ضرورت کیوں ہوتی ہے؟
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی جمہوریت پر حملہ ہوا نظریہ ضرورت پریقین رکھنے والے ججز نے آمروں کو سہارا دیا،جمہوریت کو ملکی تاریخ میں پنپنے ہی نہ دیا گیا،99ءمیں جب مارشل لاء لگایا گیا تو اس وقت کے جج صاحب نے کہا کہ بہت اچھا کیا،جسٹس سعید الزمان صدیقی نے آمر کے احکامات ماننے سے انکار کیا،چار آمروں نے 30 سال سے زائد حکومت کی،77 میں تیسرے مارشل لاءکیخلاف درخواست پر نظریہ ضرورت والا فیصلہ آیا،نظریہ ضرورت اور کامیاب انقلاب کی تھیوری ہربار آمرکو سہارادیتی رہی،گزشتہ پارلیمنٹ نے اپنی مدت پوری کی،ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑیں گے،ہم پارلیمنٹ میں دوبارہ پھر اکٹھے ہوں گے اور فیصلے کریں گے۔