صنؑعا: ایک نئی میڈیا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2016 کے دوران یمن میں حوثی اور معزول علی عبداللہ صالح کی ملیشیاوں کی جانب سے مرتکب پامالیوں کے نتیجے میں 12 یمنی صحافی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ایک خود مختار ادارے کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے دوران یمن میں میڈیا کے افراد اور سوشل میڈیا کارکنان کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے 275 واقعات ریکارڈ میں آئے۔ ان واقعات میں قتل یا زخمی ہونا ، اغوا ، دھمکایا جانا ، قاتلانہ حملے یا تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی کوشش ، صحافیوں کے گھروں اور میڈیا اداروں پر دھاوا اور لوُٹ مار ، زدوکوب کیا جانا ، سیٹلائٹ چینلوں کی نشریات پر پابندی عائد کرنا شامل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2016 میں یمن میں 12 صحافی قتل ، 32 زخمی اور 79 اغوا اور گرفتار ہوئے۔ اس دوران 34 کو دھمکایا گیا ، 13 پر قاتلانہ حملہ ہوا ، 23 مرتبہ صحافیوں کے گھروں اور میڈیا اداروں پر دھاوا بول کر ان کو دھماکے سے اڑایا گیا اور لوٹ مار کی گئی ، صحافیوں کو کام سے روک دینے اور ملازمت سے علاحدہ کر دینے کے 14 واقعات پیش آئے۔
یمن میں صحافیوں کی انجمن کے مطابق جون 2015 کے بعد گرفتار صحافیوں میں سے 13 اب بھی حوثیوں کے قید خانوں میں موجود ہیں جن کو بدترین جسمانی اور نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔