اسلام آباد: وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام میں شمولیت سارے مسائل کا حل نہیں، بلکہ پروگرام کے اہداف کو حاصل کرنا ضروری ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں، جو سید نوید قمر کی صدارت میں منعقد ہوا، وزیر خزانہ نے ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کم ہونا شروع ہو گئی ہے، اور حکومت عوام کو اس کے ثمرات پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی: اشیاء کی قیمتوں میں کمی کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) متحرک ہو گئی ہے اور دال اور مرغی کے نرخوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
آئی ایم ایف پروگرام: آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے اہداف پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہوگا، جس میں معاشی اصلاحات، نجکاری، اور رائٹ سائزنگ شامل ہیں۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ معاشی اور توانائی کے شعبوں میں اصلاحات پر فوری عملدرآمد کی ضرورت ہے، کیونکہ ماضی میں کئی آئی ایم ایف پروگرامز کے دوران اہم اقدامات نہیں کیے گئے۔
وزیر خزانہ نے بڑھتی ہوئی آبادی کو ملک کی معیشت کے لیے بڑا چیلنج قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی غذائی قلت اور تعلیم سے محرومی ملک کے اقتصادی مستقبل کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت عالمی بینک کے ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے 10 سالہ منصوبہ شروع کرنے جا رہی ہے، تاکہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی حکمت عملی اختیار کی جا سکے۔
یہ بیانات ملک کی موجودہ معاشی حالت میں اصلاحات اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔