کراچی: پاکستان کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست ہونے کی وجہ سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ واٹس ایپ اور دیگر ایپلیکیشنز پر تصاویر، ویڈیوز اور وائس نوٹس بھیجنا اور وصول کرنا اب صارفین کے لیے ایک مشکل کام بن چکا ہے۔
وائی فائی یا موبائل ڈیٹا سروس دونوں ہی سست ہو چکی ہیں، جس سے گھروں سے کام کرنے والوں، فری لانسرز، ڈیجیٹل مارکیٹنگ سے وابستہ افراد اور آن لائن کلاسز لینے والے طالب علموں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ انٹرنیٹ میں خلل کی وجہ سے ان تمام افراد کی روزمرہ کی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔
کراچی، جو پاکستان کا معاشی مرکز ہے، میں بھی انٹرنیٹ کی سست رفتار کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں جیسے صدر، لیاقت آباد، ایف بی ایریا، گلستان جوہر میں واٹس ایپ میسیجنگ میں مشکلات آرہی ہیں، جبکہ بعض علاقوں میں تو وائی فائی سروس بھی کام نہیں کر رہی۔ صارفین کا کہنا ہے کہ تصاویر، ویڈیوز اور آڈیو کی ترسیل میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے۔
آئی ٹی ماہرین کے مطابق، انٹرنیٹ کی سست روی سے ملکی معیشت کو روزانہ کی بنیاد پر اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ پاکستان کا ٹیلی کام سیکٹر روزانہ تین ارب روپے کا منافع کماتا ہے، اور اس کا 60 سے 70 فیصد منافع 3 جی اور 4 جی نیٹ ورک سے جڑا ہوا ہے۔ لیکن انٹرنیٹ کی سست رفتار اور مسائل کی وجہ سے ٹیلی کام سیکٹر سمیت دیگر کئی شعبے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔