اسلام آباد: چیئر مین تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان اور وائس چیئر مین پی ٹی آئی و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دی گئی۔
آفیشیل سیکریٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین عمران خان اور شاہ محمود قریشی کیخلاف سائفر گمشدگی کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔ پی ٹی آئی چیرمین اور شاہ محمود قریشی نے عدالت میں پیش ہو کر اپنی حاضری لگوائی۔
آج کی سماعت میں میڈیا نمائندگان اور عوام کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ پی ٹی آئی چیرمین کی اہلیہ بشری بی بی،بہنیں اور شاہ محمود کی فیملی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
گزشتہ طویل سماعت کے دوران وزارت قانون نے نوٹیفکیشن آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں جمع کرا دیا تھا۔
خیال رہے کہ گزششتہ سماعت میں سائفر کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے ٹرائل چار ہفتے میں مکمل کرنے کا عندیہ دے دیا۔
جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیخلاف کیس کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کیس کا ٹرائل چار ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دے چکی ہے۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ گزشتہ سماعت پر عدالت نے آئی جی اور احساس اداروں کی رپورٹ کی روشنی میں جیل ٹرائل کا حکم دیا تھا۔ چیف کمشنر اسلام آباد اور سپرٹینڈنٹ جیل کو قانونی تقاضے پورے کرنے کی ہدایت کی تھی۔
حکم نامے کے مطابق وزارت قانون نے 29 نومبر کو جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ جیل سپرٹنڈنٹ کا 30 نومبر کو خط عدالت کو موصول ہوا۔ اب 28 نومبر کے حکم کے مطابق سائفر کیس میں جیل ٹرائل ہوگا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی عدالت پیشی کے لیے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیا گیا۔