لاہور: کڑوا سچ کیوں بتایا ؟ حقائق سامنے کیوں لائے ؟ جنرل باجوہ کے حق میں بات کیوں کی ؟ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور کارکنوں کی مونس الٰہی کے بیان پر کڑی تنقید ۔
صحافی عمران ریاض کی ٹویٹر پر مونس الٰہی سے تکرار ایک دوسرے کیخلاف طنزیہ جملوں کا تبادلہ ۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہٰی نے پی ٹی آئی سے کھل کر اختلاف کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنرل باجوہ کے خلاف پی ٹی آئی کی موجودہ مہم غلط ہے ۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں مونس الہٰی نے انکشاف کیا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا بلکہ جنرل باجوہ نے تو تحریک عدم اعتماد کے وقت بھی ہمیں کہا کہ وہ عمران خان کے ساتھ جائیں اسی لیے ہم عمران خان کے ساتھ ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر جنرل باجوہ عدم اعتماد کا حصہ ہوتے تو ہمیں کیوں اس طرف جانے کا کہتے ۔ جنرل باجوہ نے پی ٹی آئی کے لیے سب کچھ کیا اور اب جب وہ چلے گئے ہیں تو پی ٹی آئی والے ان کے خلاف باتیں کر رہے ہیں ۔
مونس الہٰی کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے اب جنرل باجوہ کے خلاف ٹرینڈ چلا رہے ہیں ۔ یہ اچھی بات نہیں ہے ۔ جنرل باجوہ نے تو دریاؤں کا رُخ موڑ دیا تھا ۔
مونس الہٰی نے کہا کہ عدالتیں غیر جانبدار ہیں ۔ پنجاب حکومت کے معاملات میں بھی اسٹیبلشمنٹ کوئی مداخلت کر رہی ہے نہ ہی عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار ہے۔ اس وقت اسٹیبلشمنٹ غیرسیاسی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی سے یہ تک کہا کہ ایف آئی آر کاٹنے کے لیے کوئی بھی اپنا پولیس والا دے دیں جو ایف آئی آر کاٹ لے تو انہوں نے ایسا پولیس والا دیا ہی نہیں ۔