کابل :افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستان کے سفارتی حکام پر فائرنگ کی گئی ہے ۔
سفارتی ذرائع کے مطابق فائرنگ اس وقت ہوئی جب ناظم الامور چہل قدمی کر رہے تھے، گولی لگنے سے پاکستانی ناظم الامور کے 3 گارڈز ذخمی ہو ئےجن کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے ، جبکہ پاکستانی ناظم الامور عبید نظامانی فائرنگ کے واقعے میں محفوظ رہے ہیں ، فائرنگ کے واقعے کے بعد سفارتی عملے کو حکومت پاکستان کی جانب سے وقتی طور پر واپس وطن بلا لیا گیا ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق گولیاں قریبی عمارت سے چلائی گئی ہیں ۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کابل میں پاکستانی ہیڈ آف مشن پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بہادر سکیورٹی گارڈ کو سلام ہے جس نے اپنی جان پر کھیل کر انکی بچانے کے لیے گولی کھائی۔انہوں نے گھناؤنے فعل کی فوری تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سکیورٹی گارڈ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔
I strongly condemn dastardly assassination attempt on 🇵🇰 Head of Mission, Kabul. Salute to brave security guard, who took bullet to save his life. Prayers for the swift recovery of security guard. I
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) December 2, 2022
demand immediate investigation & action against perpetrators of this heinous act
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے دوسرے ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ ابھی کابل میں سفارت خانے کے ناظم الامور عبید الرحمٰن نظامانی سے بات ہوئی ہے، سن کر تسلی ہوئی کہ وہ محفوظ ہیں۔
https://twitter.com/CMShehbaz/status/1598668497483096064
وزیر اعظم شہباز شریف نے سفارتی عملے اور ناظم الامور سے یکجہتی کا اظہار کیا اور مشن کو جاری رکھنے میں ہر ممکن مدد اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔