کابل میں پاکستانی ناظم الامور پر قاتلانہ حملہ

کابل میں پاکستانی ناظم الامور پر قاتلانہ حملہ

کابل :افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستان  کے سفارتی حکام پر فائرنگ  کی گئی  ہے ۔

سفارتی ذرائع کے مطابق فائرنگ اس وقت ہوئی جب ناظم الامور چہل قدمی کر رہے تھے، گولی لگنے سے پاکستانی ناظم الامور  کے 3 گارڈز ذخمی ہو ئےجن کو ہسپتال منتقل کردیا  گیا ہے ، جبکہ پاکستانی ناظم الامور عبید نظامانی فائرنگ کے واقعے میں محفوظ  رہے ہیں ، فائرنگ کے واقعے کے بعد سفارتی عملے کو حکومت پاکستان کی جانب سے وقتی طور پر واپس وطن بلا لیا گیا ہے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ  ابتدائی تحقیقات کے مطابق گولیاں قریبی عمارت سے چلائی گئی ہیں ۔

 وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کابل میں پاکستانی ہیڈ آف مشن پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بہادر سکیورٹی گارڈ کو سلام ہے جس نے اپنی جان پر کھیل کر انکی بچانے کے لیے گولی کھائی۔انہوں نے گھناؤنے فعل کی فوری تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور  کہا کہ   سکیورٹی گارڈ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے  اپنے دوسرے ٹوئٹر  پیغام میں بتایا کہ ابھی کابل میں سفارت خانے کے ناظم الامور عبید الرحمٰن نظامانی سے بات ہوئی ہے، سن کر تسلی ہوئی کہ وہ محفوظ ہیں۔

 https://twitter.com/CMShehbaz/status/1598668497483096064

وزیر اعظم شہباز شریف نے سفارتی عملے اور ناظم الامور سے  یکجہتی کا اظہار کیا اور  مشن  کو جاری رکھنے میں ہر ممکن  مدد اور  مکمل تعاون کی  یقین دہانی کروائی۔ 

 
 

مصنف کے بارے میں