منڈی بہاؤالدین: پنجاب بار کونسل نے منڈی بہاؤالدین کی صارف عدالت کے جج پر حملہ کرنے والے5 وکلاء کا لائسینس معطل کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق منڈی بہاؤالدین کنزیومر کورٹ کے جج راؤ عبدالجبار کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے اور ان پر تشد د کے الزام میں پنجاب بار کونسل نے از خود نوٹس کے تحت پانچ وکلاء کے لائسینس معطل کردیئے ہیں ۔
منڈی بہاؤالدین ضلعی بار ایسوسی ایشن کے صدر زاہد یار گوندل اور سیکرٹری یاسر عرفات سمیت پانچ وکلاء کا لائسینس معطل کیا گیا ہے
یاد رہے کہ منگل کو منڈی بہاؤالدین ڈی بی اے کے وکلا نے عدالت کا بائیکاٹ کرتے ہوئے جج پر حملہ کیا تھا کہ جس کے بعد جج کی سیکیورٹی کے لیے صارف عدالت کے گرد پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
30 نومبر کو پی بی بی سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں واقعے میں ملوث 5 وکلا کالائسنس معطل کرتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
پی بی بی سی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ڈی بی اے منڈی بہاؤالدین کے صدر اور سیکریٹری کے دفاتر سیز کرتے ہوئے پانچ وکلا مطیع الرحمان رانجھا، ذیشان گوندل، اورنگزیب گوندل، زاہد یار گوندل اور یاسر عرفات کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
نوٹس میں حکم دیا گیا ہے کہ وکلا 6 دسمبر کو ایگزیکٹیو کمیٹی کے سامنے پیش ہوں اور وضاحت دیں کہ جج کے خلاف نامناسب رویئے کے بعد ان کے لائسنس مستقل طور پر کیوں نہ منسوخ کردیئے جائیں ۔
پی بی بی سی نے وکلاء کی طرف سے عدالت میں جج کو مارنے کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد نوٹس لیا تھا ۔ منڈی بہاؤالدین میں وکلا برادری نے انسداد دہشت گردی ایکٹ اور پاکستان پینل کوڈ کی دیگر دفعات کے تحت بار کے عہدیداران اور وکلا پر جج عبدالجبار کی جانب سے شکایت درج کروانے پر عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا تھا۔
ابتدائی طور پر جج نے زاہد یار گوندل کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈپٹی کمشنر طارق بسرا اور اسسٹنٹ کمشنر امتیاز علی بیگ کے خلاف عدالتی کارروائی کے دوران توہین عدالت پر وضاحت پیش کریں۔جج نے نوٹس کا جواب جمع کروانے کے لیے یکم دسمبر تک کی مہلت دی تھی۔
یکم دسمبر کو ڈی پی اے کے صدر کی جانب سے کوئی عدالت پیش نہیں ہوا تاہم وکلا کی ہڑتال کے باعث عدالت نے سماعت کی آئندہ تاریخ 7 دسمبر مقرر کردی۔
دریں اثنا بدھ کو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقدمے میں نامزد تین وکلا کو گرفتار کرلیا۔