کرائسٹ چرچ: دورہ نیوزی لینڈ پر گئے پاکستانی سکواڈ کے اور ممبر میں عالمی وبا کے وائرس پائے گئے ہیں۔ متاثرہ رکن کو ان کے ساتھیوں سے علیحدہ کرکے آئسولیٹ کیا جا چکا ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ عالمی وبا کے شکار پاکستانی رکن سمیت دیگر دو افراد انڈر آبزرویشن تھے جن کی صحت بارے ابھی رپورٹس آنا باقی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے موجودہ صورتحال کے تناظر میں پاکستانی سکواڈ کو کسی قسم کی ٹریننگ یا پریکٹس کی اجازت نہیں ہے۔ صورتحال بہتر ہونے کی صورت میں ہی انھیں ٹریننگ یا دیگر سرگرمیاں ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ وزارت صحت کی جانب سے پاکستانی سکواڈ میں شامل تمام کھلاڑیوں اور دیگر سٹاف کے 3 دسمبر کو دوبارہ ٹیسٹ لئے جائیں گے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ جو کھلاڑی منفی پائے گئے انھیں پریکٹس کی اجازت دیدی جائے گی۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ وزارت صحت کی جانب سے کئے ٹیسٹ پاکستانی سکواڈ میں شامل 54 اراکین کے ٹیسٹ لئے گئے تھے جن میں سے آٹھ عالمی وبا سے متاثر پائے گئے، ان میں سے بھی دو ارکان کا کیس ہسٹورک تھا۔ پاکستانی کھلاڑیوں کو 14 روز کیلئے کرائسٹ چرچ میں قرنطینہ کیا گیا ہے۔ آخری روز ہونے والے طبی معائنے میں اگر کھلاڑی کلیئر پائے گئے تو انھیں قرنطینہ چھوڑنے کی اجازت ہوگی۔
خیال رہے کہ دورہ نیوزی لینڈ پر پہنچنے والے پاکستانی سکواڈ میں شامل چھ افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، بعد ازاں دیگر دو میں بھی عالمی وبا کی علامات پائی گئی تھیں۔ ان اراکین کو دیگر سکواڈ سے علیحدہ کرکے مکمل طور پر آئسولیٹ کر دیا گیا تھا۔ پاکستانی سکواڈ کی جانب سے ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر پاکستانی کھلاڑیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے انھیں تنبہ بھی کی گئی تھی کہ اگر انہوں نے یہی رویہ اپنائے رکھا تو ان کا دورہ ملتوی کیا جا سکتا ہے۔