واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف مواخذے کی کارروائی کے لیے بنائی گئی کانگریس کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس کی جوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین جیروڈ نیڈلر کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ یا تو کانگریس کے روبرو پیش ہوں یا پھر مواخذے کی کارروائی کے عمل سے متعلق شکایات بند کر دیں۔
کانگریس کمیٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو 4 دسمبر کو طلب کرتے ہوئے یکم دسمبر تک مہلت دی تھی کہ بتایا جائے آپ مواخذے کی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے پیش ہوں گے یا نہیں؟۔
اب وائٹ ہاؤس قانونی مشیر پیٹ کپولون کی جانب سے جیروڈ نیڈلر کو لکھے گئے خط میں آگاہ کیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ مواخذے کی کارروائی کے لیے کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہو سکتے۔
پیٹ کپولون کی جانب سے لکھے گئے جوابی خط میں کانگریس کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے انکوائری میں شفافیت کے بنیادی اصولوں کو نطرانداز کیا، وائٹ ہاؤس کو تیاری کے لیے مناسب وقت بھی نہیں دیا گیا اور نا ہی گواہوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے یہ وضاحت بھی نہیں کی گئی کہ آیا ٹرمپ مواخذے کی کارروائی کے لیے دوسری سماعت پر پیش ہوں گے یا نہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کانگریس کمیٹی کی جانب سے دوسری بار طلب کرنے پر علیحدہ سے جواب دے گا تاہم تاحال ڈونلڈ ٹرمپ کو دوسری بار طلبی کا کوئی نوٹس جاری نہیں ہوا ہے۔