امریکا اور چین نے ایک دوسرے پر عائد نئے ٹیکس عارضی طور پر معطل کردیے

04:29 PM, 2 Dec, 2018

بیونس آئرس: امریکی اور چینی صدور نے مصنوعات پر عائد ٹیکسوں کی نئی شرح کو معطل کر کے معاملات کے حل کے لیے مذاکرات پر اتفاق کرلیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ارجنٹائن میں جی-20 سمٹ کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی ہم منصب شی جن پنگ کے درمیان کامیاب ملاقات میں فریقین کے درمیان تجارتی اور معاشی تنازعات پر قائم ڈیڈ لاک عارضی طور پر ختم ہوگیا ہے۔

امریکی اور چین کے صدور نے ایک دوسرے کی درآمدی اشیاء پر لگائے جانے والے ٹیکسوں کی نئی شرح کو 90 دن کے لیے معطل کردیا ہے اور اس دوران معاشی تنازعات کو حل کرنے کے لیے مذاکرات پر اتفاق کرلیا ہے۔ فریقین نے ایک دوسرے کی مصنوعات پر جنوری 2019 سے ٹیکسوں کی نئی شرح عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکی صدر کے معاشی پالیسی سے متعلق متنازعہ بیان پر مشیر تجارت مستعفی ہوگئے تھے جب کہ وائٹ ہاؤس انتظامیہ میں بھی مزید تبدیلیاں ہوئی تھیں۔

بعد ازاں امریکا نے چینی مصنوعات پر درآمدی ٹیکس میں اضافہ کیا جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر ٹیکس کی شرح بڑھا دی اور یہ سلسلہ تاحال جاری تھا۔

مزیدخبریں