نیو یارک: صدر ڈونلڈ ٹرمپ یروشلم کو اگلے ہفتے اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کرنے والے ہیں۔ اس اعلان سے مشرق وسطی کا بحران سنگین صورت حال اختیار کر سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق یروشلم ایک متنازع علاقہ ہے جس پر اسرائیل ناحق قابض ہے۔ فلسطینی بھی کبھی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کریں گے اور ان کی طرف سے اس بارے میں شدید رد عمل سامنے آ سکتا ہے۔
بی بی سی کے مطابق، یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان اصل میں ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اپنے ایک انتخابی وعدے کو پورا کیا جانا ہو گا۔
امریکی ڈیلاویئر یونیوسٹی میں مشرق وسطیٰ کے امور کے ماہر ڈاکٹر مقتدر خان نےایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکی خفیہ اداروں اور انٹیلی جنس اور فوجی حکام کا کہنا ہے کہ اس طرح کےاقدام سے خطے میں تشدد کی نئی لہر آ سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں بہت زیادہ جانی نقصان ہو سکتا ہے۔
امریکی صدر کے اس اعلان کے ممکنہ اثرات پر مزید روشی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں موجود امریکی فوجی اڈوں اور دیگر تنصیبات کو بھی نشانہ بنائے جانے کے خدشات کئی گناہ بڑھ جائیں گے۔