جکارتہ:انڈونيشی دارالحکومت ميں آج تقریباً ڈيڑھ لاکھ مسلمانوں نے احتجاج کیا۔ يہ مظاہرين شہر کے مسيحی گورنر باسوکی پورناما کے خلاف سڑکوں پر نکلے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے مسلمانوں کی مذہبی کتاب قرآن کی بے حرمتی کی ہے۔ مظاہرين مطالبہ کر رہے ہيں کہ گورنر کو جيل بھيجا جائے۔
صدر جوکو ودودو نے گورنر کے خلاف احتجاج کو ایک ’سياسی چال‘ قرار ديا ہے۔ ان کے مطابق اس صورتحال کو ان کی حکومت کو غير مستحکم کرنے کے ليے استعمال کيا جا رہا ہے۔ مقامی پوليس نے غداری کے الزامات پر دس افراد کو حراست ميں لے ليا ہے۔
آج کے مظاہرے ميں کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے ليے بائيس ہزار پوليس اہلکاروں کو تعينات کيا گيا ہے