فن لینڈ کا تعلیمی نظام دنیا کے بہترین نظاموں میں شمار ہوتا ہے۔ یہ ہر بین الاقوامی درجہ بندی میں ٹاپ 10 میں شامل رہتا ہے لیکن ملک کی تعلیمی انتظامیہ "سب اچھا ہے" کہہ کر بیٹھ نہیں گئی ہے بلکہ انہوں نے اب ایک ایسا فیصلہ کیا ہے جو تعلیمی نظام میں حقیقی انقلاب برپا کردے گا۔ نصاب سے اسکول مضامین کا خاتمہ۔ اب کسی بھی کلاس میں فزکس، ریاضی، ادب، تاریخ یا جغرافیہ نہیں ہوگا۔
دارالحکومت ہیلسنکی کے محکمہ تعلیم کے سربراہ ماریو کائلونن نے ان تبدیلیوں کے بارے میں بتایا ہے کہ یہاں ایسے اسکول جو پرانے انداز سے بڑھا رہے ہیں، جس کا فائدہ 1900ء کے اوائل میں تھا لیکن اس وقت اور آج کی ضروریات میں فرق ہے۔ ہمیں اس طرح پڑھانے کی ضرورت ہے جو 21 ویں صدی کے تقاضے پورے کرے۔
انفرادی موضوعات کے جائے اب طالب علم واقعات اور مظاہر کا ایک سے زیادہ شعبوں پر مشتمل پڑھیں گے۔ مثال کے طور پر دوسری جنگ عظیم تاریخ، جغرافیہ اور ریاضی کے زاویے سے دیکھی جائے گی اور "کیفے میں کام" کے ایک کورس سے طلبہ انگریزی زبان، معاشیات اور رابطے کی مہارت سیکھیں گے۔
یہ نظام سینئر طلبہ کے لیے متعارف کروایا گیا ہے، جس کا آغاز 16 سال کی عمر سے ہو رہا ہے۔ عام خیال یہی ہے کہ کے لیے لازمی ہوگا کہ وہ اپنے موضوعات کا انتخاب خود کریں، مستقبل کے حوالے سے اپنے عزائم اور صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے۔ اس طرح کسی طالب علم کو طبیعیات یا کیمیا کا پورا کورس نہیں پڑھنا ہوگا۔
روایتی استاد-شاگرد رابطے کی طرز بھی تبدیل ہوجائے گی۔ طالب علموں کو کلاس میں میز کرسی پر بیٹھنا نہیں ہوگا اور سوالات کے لیے اپنی باری کا انتظار نہیں کرنا ہوگا۔ اس کے بجائے وہ مسائل حل کرنے کے لیے چھوٹے گروپوں میں مل جل کر کام کریں گے۔
اسکول اصلاحات میں مختلف موضوعات پر اساتذہ کے درمیان تعاون کی بھی بڑی ضرورت ہوگی۔ ہیلسنکی کے 70 فیصد اساتذہ نئے نظام پر اپنی تیاریاں مکمل کر چکے ہیں اور اس کے نتیجے میں ان کی تنخواہوں میں بھی اضافہ ہوگا۔یہ تبدیلیاں متوقع طور پر 2020ء میں مکمل ہوں گی۔