اسلام آباد : وزیر داخلہ اسحاق ڈار نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ آپریشن ضرب عضب کے لیے تمام وسائل فراہم کی۔ باجوڑ میں دلخراش واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے سینیٹ اجلاس میں کہاکہ آپریشن ضرب عضب کے لیے تمام وسائل فراہم کی۔ باجوڑ میں دلخراش واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ سب کوپتہ ہونا چاہئے کہ ملک میں کب کیا ہوا۔ سانحہ اے پی ایس کے بعد قومی لائحہ عمل تیار کیاگیا۔ بدقسمتی سے دہشت گردی کے واقعات پھر سر اٹھارہے ہیں۔ ہمیں اپنی غلطیوں کو دیکھ کر درستی کا راستہ اپنانا چاہئے۔
مجھے کہاگیا کہ آپریشن ضرب عضب کے لیے سو ارب درکار ہوں گے۔ سانحہ اے پی ایس کے بعد سب اکٹھے ہوئے ایک پلان دیاگیا۔ یہ ٹھیک کہہ رہےہیں کہ فنڈز دینے کا جو وعدہ کیاگیا وہ مکمل نہیں ہوا۔
کے پی کو ملنے والی رقم کاحساب لیاجائے۔ایک سال میں 71 ارب روپے کے پی کو دیے ہیں۔فاٹاکی ترقی کے لیے صوبے نے بھرپور ڈیمانڈ اٹھائی۔
پاکستان سے جانے والے دہشت گردوں کو کیوں واپس لایاگیا۔ معاہدہ کیاگیا۔ اس طرح کا معاہدہ میری حکومت میں ہو تو پوچھوں گا کہ یہ کیوں کیا۔ ایوان میں وزارت داخلہ سے ان کیمرہ بریفنگ لی جائے۔