اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی ترقی میں مشکلات سسٹم کی رکاوٹیں ہیں جنہیں دور کرنا ہے اور چین کی مثال سب کے سامنے ہے انہوں نے کیسے ترقی کی اور اس وقت پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کا سامنا ہے.
تین روزہ آئی سی ای ای نمائش کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نمائش کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اس وقت میرا وژن نچلے طبقے کو غربت سے نکالنا ہے اور ملک کی مجموعی پیداوار میں اضافہ ترجیح ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملائیشیا اور دیگر ملکوں نے 60 کی دہائی میں پاکستان سے سیکھا اور اس زمانے میں ہمارے پاس ٹاپ بینکرز تھے لیکن کچھ عرصے میں ایک چھوٹا سا طبقہ بہت امیر ہو چکا ہے اور جب حکمران طبقہ کرپٹ ہو جاتا ہے تو ملک تباہ ہو جاتا ہے لیکن ہم قانون کی بالادستی قائم کر کے انصاف کا نظام قائم کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا نچلے طبقے کیلئے پروگرام لے کر آ رہے ہیں اور ماضی میں روٹی، کپڑا اور مکان کی بات ہوتی تھی لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا تاہم ہماری حکومت نے جو پروگرام بنایا ہے وہ یہ ہے کہ غریب خاندان کے ایک فرد کو ٹیکنیکل ایجوکیشن دیں گے اس کے علاوہ غریبوں اور چھوٹے کسانوں کو سود کے بغیر قرضے دیں گے۔ چھوٹے طبقے کیلئے سستے گھروں کی اسکیم لے کر آئے ہیں اور کنسٹرکشن انڈسٹری سے کئی لوگوں کا روزگار وابستہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ پر خاص توجہ دے رہے ہیں جبکہ تاجروں کیلئے کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے لئے ہم ایف بی آر میں بھی اصلاحات لا رہے ہیں اور دولت میں اضافے کیلئے ایکسپورٹ میں اضافہ بہت ضروری ہے جبکہ موجودہ حکومت نے ملک میں ہاؤس فنانسنگ شروع کی اور تعمیراتی شعبے کے فروغ سے ملکی دولت میں اضافہ ہو گا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خظاب میں کہا ۔ اور ملکی ترقی میں مشکلات سسٹم کی رکاوٹیں ہیں جنہیں دور کرنا ہے اور چین کی مثال سب کے سامنے ہے انہوں نے کیسے ترقی کی اور اس وقت پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کا سامنا ہے کیونکہ اب خود دیکھیں کہیں بہت گرمی ہے تو کہیں سیلاب آیا ہوا ہے۔