اسلام آباد :وفاقی وزیر ،سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا ،نئی پابندیوں کا اطلاق 3 اگست سے 31 اگست تک ہو گا ۔
سربراہ این سی او سی اسد عمر اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ این سی او سی میں مکمل مشاورت کے بعد اہم فیصلے کرتے ہیں، کورونا وبا کے دوران ہم نے ٹارگٹڈ فیصلے کیے ہیں، وزیراعظم سے منظوری لے کر کچھ فیصلے کیے ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ مارکیٹ کے اوقات دوبارہ رات 8 بجے تک کررہے ہیں، ہفتے میں دوبارہ دو چھٹیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے، کراچی اور حیدرآباد میں حالیہ بندشیں برقرار رہیں گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ان ڈور ڈائننگ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آؤٹ ڈور ڈائننگ جاری رہے گی، ملک بھر میں ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد کیپسٹی برقرار رہے گی، ٹرانسپورٹ سیکٹر میں 50 فیصد مسافروں کو لے کر جانے کی اجازت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ پر مسافروں کی تعداد 50 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، دفتر میں ملازمین کی حاضری 50 فیصد ہوگی۔اسد عمر نے کہا کہ ہماری توجہ صرف لوگوں کی صحت پر نہیں روزگار پر بھی ہے، وزیراعظم نے پہلے دن کہا تھا سب کچھ بند نہیں کرنا، ہم نے لوگوں کی صحت کے ساتھ روزگار پر بھی توجہ دینی ہے۔ربراہ این سی او سی نے کہا ہم نے کورونا کی تینوں لہر کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے، پالیسی کامیاب رہی جس میں لوگوں کو زیادہ مشکلات نہیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے لوگوں کے روزگار پر بھی فرق پڑتا ہے، ملک میں کورونا کی حالیہ لہر میں مریضوں کی تعداد بڑھی ہے۔اسد عمر نے کہا کہ ویکسینیشن مہم میں مزید تیزی لارہے ہیں، ویکسینیشن بڑھے گی تو وبا پر کنٹرول میں مدد ملے گی، ویکسینیشن بڑھتی جائے گی تو بندشیں بھی کم ہوتی جائیں گی۔
انہوں نے کہا ہمیں صرف وبا کا مقابلہ نہیں کرنا بلکہ لوگوں کی حفاظت بھی کرنی ہے ۔انہوں نے کہا ہماری کوشش ہے لوگوں کی صحت کیساتھ ساتھ عوام کے روزگار کا بھی خیال رکھیں ،اسد عمر کا کہنا ہے ملک میں کورونا کا تیزی سے پھیلائو ہو رہا ہے ،اب تک پاکستان نے کورونا کی تین لہروں کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کیا ،وبا کا گزشتہ ایک ہفتے میں تیزی سے پھیلائو ہوا ہے ،انہوں نے کہا ہم موجودہ صورتحال میں بھی سمارٹ لاک ڈائون سے قابو پا سکتے ہیں ۔