لاہور: فیکٹری کی بھٹی میں مزدور کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ مالکان کے خلاف درج کر لیا گیا ، مقدمہ لیبر آفیسر محمد اسلام کی مدعیت میں درج کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق مقدمہ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مالک اور مینجر کی لاپرواہی کے باعث حفاظتی انتظامات پورے نہیں کیے گئے ۔ معاملے کی اطلاع ملنے پر لیبر ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم واقعہ کی جگہ پر پہنچی ، فیکٹری انتظامیہ کار سرکار میں مداخلت کی بھی مرتکب ہوئی ۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہور کے علاقے مناواں میں بھٹی میں گر کر مزدور کے جاں بحق ہونے کے واقعے کا نوٹس لیا تھا ، عثمان بزدار نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کرکے مزید کارروائی کی ہدایت بھی کی تھی ۔
واضح رہے کہ سٹیل مل میں کام کرنے والا مزدور ناقص انتظامات کے باعث لوہے کی بھٹی میں گرا تھا ۔ فیکٹری انتظامیہ نے مزدور کے موت کی خبر کو لوہے کی بھٹی میں پگھلا دیا تھا کیونکہ نہ پولیس آئی اور نہ ہی لیبر ڈپارٹمنٹ نے کارروائی کی ۔ سٹیل مل انتظامیہ نے اندر کھاتے انسانی جان کا سودا کرلیا تھا ۔
مزدور کے بھٹی میں گرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج نے سٹیل مل انتظامیہ کی غفلت کا بھانڈا پھوڑا ۔ نیو نیوز کو موصول سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ظہیر نامی مزدور ٹرالی کی مدد سے سکریپ کو لوہے کی بھٹی میں پھینکنے کے لیے آگے بڑھتا ہے ۔ جیسے ہی وہ ٹرالی میں موجود سکریپ کو بھٹی میں انڈیلتا ہے تو توازن برقرار نہ رکھنے کی وجہ سے وہ خود لوہے کی بھٹی میں گر جاتا ہے ۔
پاس کھڑے دیگر مزدور جیسے ہی اپنے ساتھی کو بھٹی میں گرتا دیکھتے ہیں تو اسے بچانے کے لیے آگے بڑھتے ہیں لیکن بھٹی کا درجہ حرارت اتنا زیادہ تھا کہ کوئی بھی اسے بچا نہ سکا ۔