کابل: افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ، طالبان ہرات ، لشکر گاہ اور قندھار شہر میں داخل ہوگئے ۔
صوبہ ننگرہار کے ضلع اچین میں طالبان نے کئی چوکیوں پر قبضہ کر لیا ، صوبہ ہرات کے ہوائی اڈے پر طالبان کے حملے میں 4 افغان فورسز کے اہلکار جاں بحق ہوگئے ۔
دوسری جانب افغانستان کے صدر اشرف غنی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں سیکیورٹی کی صورتحال اگلے 6 ماہ میں تبدیل ہو جائے گی ۔
اشرف غنی نے کابینہ کے پہلے ڈیجیٹل اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ طالبان افغان امن عمل سے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں اور وہ افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتحال تبدیل نہ ہونے تک امن عمل میں شامل نہیں ہوں گے ۔
اشرف غنی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتحال اگلے چھ ماہ میں تبدیل ہوجائے گی اور افغان شہروں کی سلامتی ترجیح ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان تبدیل نہیں ہوئے ، وہ امن نہیں چاہتے اور نہ ہی ملک کی ترقی چاہتے ہیں ۔ طالبان نے باغی گروپوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی ۔ طالبان ہمارے لیے ماضی جیسا مستقبل بنانا چاہتے ہیں ۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی کا اقتدار میں رہنا طالبان کے سرینڈر کرنے میں رکاوٹ ہے ۔ امن معاہدے کیلئے نئی حکومت کا قیام اور افغان صدر کا عہدہ چھوڑنا ضروری ہے ۔