دوحہ: قطر نے پاکستان ، بھارت اور دیگر ایشیائی ریاستوں سے آنے والوں کیلئے نئے سفری قواعد وضع کر دئیے ہیں جن کے تحت ہوٹل قرنطینہ کی شرط لازمی قرار دیدی گئی ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قطر نے پاکستان اور بھارت سمیت چھ ایشیائی ممالک سے آنے والے مسافروں کیلئے اپنی سفری پالیسی کو تبدیل کرتے ہوئے ان کیلئے ہوٹل قرنطینہ کی شرط لازم کردی گئی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ پیر 2 اگست سے بنگلہ دیش ، بھارت ، نیپال ، پاکستان ، فلپائن اور سری لنکا سے آنے والے ایسے مسافر جو قطر میں ہی کوویڈ 19 ویکسین لگوا چکے ہیں یا کورونا سے شفایاب ہو چکے ہیں، وہ ملک آمد کے بعد دو دن کی ہوٹل قرنطینہ کی مدت پوری کریں گے۔
وزا رت صحت کے مطابق ان مسافروں کا پی سی بی آر ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آنے کی صورت میں دو دن بعد ادارہ جاتی قرنطینہ ختم ہوجائے گا جبکہ مذکورہ ممالک آنے والے دیگر افراد کو 10 دن کیلئے ہوٹل قرنطینہ میں رہنا پڑے گا۔
ریاست قطر2.7 ملین افراد پر مشتمل خلیجی ملک ہے جس میں 2.3 ملین غیر ملکی بھی شامل ہیں جبکہ قطر نے 23 دسمبر کو اس وائرس کے خلاف بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کا آغاز کیا تھا۔
یاد رہے کہ قطری محکمہ صحت کے حکام نے فائزر، بائیو ٹیک ، موڈرنا ، ایسٹرا زینکا ، جانسن اینڈ جانسن اور سائنوفارم ویکسین استعمال کرنے کی اجازت دی ہے جبکہ پچھلے مہینے قطری وزارت داخلہ نے سیاحتی اور فیملی انٹری ویزا جاری کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔