کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے الزام لگایا ہے کہ آصف زرداری اور بلاول نے ان پر زرداری ہاؤس نواب شاہ کے قریب حملہ کرایا ۔
حلیم عادل شیخ نےالزام لگایاکہ زرداری ہاؤس کے قریب ان کی گاڑی پر انڈے پھینکے گئے اور ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا، ساتھیوں کو مارا گیا اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی ۔ حملہ آور ز رداری ہاؤس سے آئے تھے اور وہ حملے کے خلاف پولیس کے پاس نہیں جائیں گے کیونکہ انہیں سندھ پولیس پر اعتبار نہیں ہے۔
دوسری جانب ایس ایس پی سعود امیرمگسی کا کہناہے کہ حلیم عادل شیخ کےقافلےپر زرداری ہاؤس کےقریب دو انڈے پھینکے گئے تاہم جائےوقوعہ سےنہ تو پتھر ملے نہ ہی گولیوں کےخول۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کو پولیس پروٹوکول دیا گیا تھا اور حلیم عادل شیخ نے روٹ تبدیل کیا اور زرداری ہاؤس کے قریب سےگزرے۔
اُدھر پیپلز پارٹی یوتھ کے درجنوں کارکنوں نے نواب شا ہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اور پیپلز پارٹی یوتھ ونگ کے صدر اسد زرداری کا کہنا تھا کہ وہ آفس کے لیے نکلے تو تحریک انصاف کے کارکنوں نے ان پر جملے کسے جبکہ تحریک انصاف کے رہنما عنایت رند ودیگر نے ہمیں روک کر زدوکوب کرنے کی کوشش کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے حلیم عادل شیخ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حلیم عادل شیخ سندھ حکومت کی کرپشن کو بے نقاب کر رہے ہیں اور اس لیے ان کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔