اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے فواد حسن فواد کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ انہیں قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ اقبال ہاوسنگ اسکیم اسکینڈل میں 5 جولائی 2018 کو بیان ریکارڈ کرانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
فواد حسن فواد سول سروسز اکیڈمی لاہور میں ڈائریکٹر جنرل تھے اور گریڈ 22 کے افسر ہیں جو اس وقت نیب کی تحویل میں ہیں۔
مزید پڑھیں: اقتدار کیلئے عمران خان شیطان سے بھی اتحاد کر سکتے ہیں، سعد رفیق
یاد رہے کہ فواد حسن فواد پر الزام ہے کہ عام شہریوں نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ پراجیکٹ میں درخواستیں دیں اور انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔
گزشتہ روز آشیانہ اقبال سکینڈل میں نیب کی تحقیقات کے دوران سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد نے سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے بارے میں مزید انکشافات کئے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کا وفاق میں تحریک انصاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق آشیانہ اقبال سکینڈل کی نیب تحقیقات کے دوران کئے گئے انکشافات سے پتہ چلا ہے کہ شہباز شریف اور فواد حسن فواد ٹھیکہ دینے سے متعلق ایک پیج پر نہیں تھے۔ شہباز شریف کاسا ڈویلپرز اور پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کے حق میں تھے جبکہ فواد حسن فواد اورنج ہولڈنگ کمپنی کو ٹھیکہ دلوانا چاہتے تھے۔ فواد حسن فواد کے مطابق شہباز شریف کے کہنے پر کاسا ڈویلپرز کو ٹھیکہ دیا گیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں