غزہ: اسرائیلی فوج کا دیر البلاح میں فضائی حملے سے امریکی امدادی گروپ ے سات ارکان مارے گئے۔
امریکہ میں قائم امدادی گروپ ورلڈ سینٹرل کچن نے تصدیق کی ہے کہ عملے کے سات ارکان اسرائیلی فوج کے”ٹارگٹ حملے“ میں مارے گئے اور غزہ میں ”س اندھا دھند قتل“ کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ ہلاک ہونے والوں کا تعلق فلسطین، آسٹریلیا، پولینڈ، برطانیہ اور ایک امریکی-کینیڈین شہری تھا۔
امدادی گروپ ورلڈ سینٹرل کچن اور فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فوجی حملے میں ہلاک ہونے والے سات امدادی کارکنوں میں غیر ملکی شہری بھی شامل تھے.امدادی ورکرز غزہ میں بھوک سے مرنے والے شہریوں کو کھانا پہنچانےکا کام کر رہے تھے۔
ورلڈ سینٹرل کچن نے کہا کہ اس کے امدادی کارکن دو بکتر بند کاروں میں ایک محفوظ زون میں سفر کر رہے تھے جن پر چیریٹی کے لوگو کا نشان بھی تھا۔ جب ان پر اسرائیلی فوج ی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا۔
امدادی گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ”اسرائیلی آرمی کے ساتھ ہم آہنگی کی نقل و حرکت کے باوجود، قافلے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ دیر البلاح کے گودام سے نکل رہا تھا، جہاں ٹیم نے 100 ٹن سے زیادہ انسانی امدادی سامان غزہ کے لیے سمندری راستے سے اتارا تھا۔“
ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ دو ہفتے کے چھاپے کے بعد اسرائیلی فوجیوں کے کمپلیکس سے انخلاء کے ایک دن بعد, غزہ کا الشفاء ہسپتال تباہ ہو چکا ہے.
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32,916 فلسطینی شہید اور 75,494 زخمی ہو چکے ہیں۔