لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے این اے 128 سے استحکام پارٹی کے رہنما عون چویدری کی کامیابی کیخلاف سلامن اکرم راجہ کی درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں ہائیکورٹ آفس کے اعتراض پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے.
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر سماعت کی جس میں عون چوہدری کی کامیابی کے نوٹفکیشن کو چیلنج کیا گیا.سلمان اکرم راجہ کی جانب سے ایڈووکیٹ سمیر کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست پر لاہور ہائیکورٹ آفس نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض لگا دیا اور درخواست اعتراض کیساتھ سماعت کیلئے پیش کی گئی.
سماعت کے آغاز پر وکیل درخواستگزار ایڈووکیٹ سمیر کھوسہ نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف عدالت کے پاس آیا ہوں، اس عدالت کے پاس آنے کے علاوہ میرے پاس کوئی راستہ نہیں ہے، الیکشن کمیشن نے کیس ٹربیونل کو بھیجا مگر ٹربیونل کوئی بھی آبزرویشن نہیں دے سکتا۔
عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ الیکشن ٹربیونل سے کیوں رجوع نہیں کیا گیا. اس پر وکیل نے جواب دیا کہ کوئی بھی درخواست گزار الیکشن ٹربیونل میں الیکشن کو چیلنج کر سکتا ہے، مگر درخواست گزار الیکشن کمیشن کے کسی آرڈر کو چیلنج نہیں کر سکتا۔الیکشن کمیشن کےاختیارات الیکشن ٹربیونل استعمال نہیں کرسکتا۔ الیکشن کمیشن سے اوپر کوئی بھی اختیارات نہیں ہیں، ٹربیونل الیکشن کمیشن کے کسی فیصلے کو کالعدم قرار نہیں دے سکتا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں اعتراض پر فیصلہ محفوظ کر لیا.
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عون چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے.