لاہور: مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ این اے 75 ڈسکہ کا فیصلہ سلطنت عمرانیہ کے منہ پر طمانچہ ہے۔ سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں ان ووٹ چوروں کے نام اور سزا بھی بتائے۔
تفصیلات کے مطابق ایک بیان کے ذریعے مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی معاونِ خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے بیان پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا نواز شریف کا ’ووٹ کو عزت دو‘ کا بیانیہ پوری طاقت سے کامیاب ہو رہا ہے، سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں ان ووٹ چوروں کے نام اور سزا بھی بتائے۔
عظمیٰ بخاری نے ،زہد کہا کہ میں نے تو پہلے دن ہی فردوس امجد کے کارنامے سے آگاہ کر دیا تھا اور ویسے مجھے ہتکِ عزت کا نوٹس اب تک کیوں نہیں بھجوایا باجی نے۔ اسجد ملہی، فردوس امجد اور عثمان ڈار الیکشن کمیشن کے بعد سپریم کورٹ سے بھی ذلیل و خوار ہوئے ہیں۔
لیگی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ آج الیکشن کمیشن کے بعد سپریم کورٹ نے بھی اس حکومت کو سرٹیفائیڈ ووٹ چور ثابت کر دیا ہے جبکہ ووٹ چوروں کا ٹولہ ہر فورم پر ذلت اور رسوائی کا سامنا کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے این اے 75 ڈسکہ کے الیکشن سے متعلق تحریک انصاف کی اپیل مسترد کر دی۔سپریم کورٹ نے کیس کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے این اے 75 میں دوبارہ پولنگ کا الیکشن کمیشن کا حکم برقرار رکھا ہے۔
اس سے قبل کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ 20 پولنگ اسٹیشنز پر قانون کی خلاف ورزیاں تو ہوئی ہیں اور الیکشن کے دوران فائرنگ سے 2 افراد قتل اور ایک زخمی ہوا جبکہ الیکشن کمیشن ڈسکہ میں مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہا۔
عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتظامیہ کو سنے بغیر فیصلہ دیا، حلقے میں حالات خراب تھے ، یہ حقیقت ہے لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ تمام پارٹیوں کو مقابلے کے لیے مساوی ماحول نہیں ملا، ووٹرز کیلئے مقابلے کے مساوی ماحول کا لفظ استعمال نہیں ہوتا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ 20 پریزائیڈنگ افسران کے اکٹھے فون بند تھے اور 20 کے 20 پریزائیڈنگ افسر اکٹھے واپس آگئے، پریزائیڈنگ افسر کا غائب ہونا، کیا ایسا پہلےکبھی ہواہے۔