تائپی: تائیوان میں ایک ٹرین کو پیش آنے والے خوفناک حادثے میں کم از کم 43 مسافر جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔ صورتحال کے پیش نظر ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔ شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی جا رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حادثے شکار ہونے والی تیز رفتار ٹرین ایک سرنگ سے گزر رہی تھی کہ اچانک اس کی بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔ حادثہ اس قدر شدید تھا کہ اس میں سوار درجنوں مسافر موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
تاہم سرنگ کے اندر جگہ نہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو اہلکاروں کو درجنوں زخمیوں تک بروقت طبی امداد پہنچانے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک لگ بھگ 70 زخمیوں اور 43 مسافروں کی لاشوں کو ایمبیولینسوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاہم درجنوں ابھی تک ٹرین کے مختلف ڈبوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
حادثے کا شکار اس بدنصیب ٹرین کے مسافر دارالحکومت تاپئی سے ایک مندر کی مذہبی رسومات میں شرکت کرنے تائی تونگ جا رہے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق بہت زیادہ لوگوں کی وجہ سے ٹرین میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔ بدھ مذہب کے پیروکاروں سے بھری ٹرین جیسے ہی سرنگ سے گزری، بہت زیادہ بوجھ کی وجہ سے اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکی اور پٹڑی سے اتر گئی۔
تائیوان کے مقامی وقت کے مطابق یہ حادثہ صبح 9 بجے پیش آیا۔ صدر سائی ینگ وین نے اس اندوہناک حادثہ پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے ہلاک مسافروں کے خاندانوں سے دلی تعزیت کی ہے۔ صدر نے ہدایت کی ہے کہ ٹرین میں پھنسے مسافروں کو بچانا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، ہمارے پاس جتنے بھی وسائل ہیں، اس سے ان کی مدد کی جائے۔