پیرس : کورونا وائرس کی تیسری لہر سے فرانس بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی بیڈ ختم ہو گئے ہیں۔ صدر میکرون نے کورونا وائرس کے پیشِ نظر اپریل کو بہت ہی مشکل قرار دیدیا۔
اے ایف پی کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکروں نے کورونا وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد بہت جلد 1 لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کورونا پابندیوں پر عمل کر کے ہم اس وبا پر قابو پاسکتے ہیں۔ اپریل کا مہینہ ہم سب کے لیے بہت سخت ہوسکتا ہے۔
فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ کورونا اموات کی مجموعی تعداد بہت جلد 1 لاکھ تک جاسکتی ہے۔ آئی سی یو میں موجود 44 فیصد کورونا مریض 65 سال سے کم عمر ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی پابندیاں پورے ملک میں نافذ کی جارہی ہیں، کورونا کی نئی پابندیوں کا اطلاق ہفتے سے ایک ماہ کے لیے ہوگا۔ ایمانوئیل میکروں نے یہ بھی کہا کہ رات کا کرفیو نافذ رہے گا۔ اندرون ملک سفر پر مزید پابندیاں ہوگی، ایسٹر ویک اینڈ پر لوگوں کو سفری پابندیوں میں کچھ نرمی دی جائے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکول عارضی طور پر تین ہفتے کے لیے بند کیے جارہے ہیں۔ مئی کے وسط سے ملک میں عائد کورونا پابندیاں بتدریج ختم کرنے کے قابل ہوں گے۔ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ کورونا ویکسینز مؤثر ہیں اور اس سے وبا پر قابو پایا جاسکتا ہے۔