اسلام آباد: انٹرپول نے میگا منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں اومنی گروپ آف کمپنیز کے چیف فنانشل آفیسر عارف خان کو گرفتار کر لیا جب کہ ایف آئی اے ذرائع نے آصف زرداری کے منہ بولے بھائی اویس مظفر ٹپی کی گرفتاری کی تردید کی ہے۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اومنی گروپ آف کمپنیز کے چیف فنانشل آفیسر عارف خان کو گزشتہ شب دبئی میں انٹرپول نے گرفتار کیا اور انہوں نے رضا کارانہ طور پر گرفتار دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عارف خان میگا منی لانڈرنگ و جعلی اکاؤنٹس کیس کے انتہائی اہم کردار ہیں اور وہ اومنی کے چیف فناشنل آفیسر اسلم مسعود کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔ عارف خان دبئی میں اومنی گروپ آف کمپنیز کے چیف فنانشل آفیسر ہیں اور انہیں اسلم مسعود سے تفتیش کی روشنی میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عارف خان دبئی میں اومنی گروپ کی 5 سے 6 کمپنیوں کو دیکھتے ہیں اور ان کمپنیوں کے ذریعے 8 سے 9 ممالک میں 400 سے زائد لوگوں کو پیسہ بھیجا گیا اور 25 ارب روپے کی ٹرانزکشن کی گئیں جب کہ وہ ٹھٹھہ شوگر مل سمیت 12 کمپنیوں کے جعلی اکاؤنٹس کا علم رکھتے ہیں۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں اسلم مسعود کی ٹپ پر مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔ کیس میں محمد عمیر اور یونس قدوائی نامی شخص بھی مطلوب ہیں اور ان کی گرفتاریوں کے لیے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ عارف خان کی پاکستان منتقلی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں اور انہیں آئندہ تین روز میں پاکستان منتقل کر دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی حراست میں اسلم مسعود 15 صفحات کا بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں جب کہ عارف خان کی پاکستان منتقلی کے بعد ان کا بھی بیان لیا جائے گا۔
دوسری جانب ایف آئی اے ذرائع نے سابق صدر آصف زرداری کے منہ بولے بھائی اویس مظفر ٹپی کی دبئی میں گرفتاری کی تردید کر دی ہے۔