لاہور: تحریک لبیک یا رسول اللہ نے فیض آباد معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر حکومت کے خلاف داتا دربار کے باہر دھرنا دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہ کے سربراہ خادم حسین رضوی نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت نے بدھ تک مطالبات تسلیم نہ کئے تو احتجاج کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلا دیں گے، دھرنے کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام جام ہوگیا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
تحریک لبیک یار سول اللہ کے کارکنوں نے اپنے مطالبات کے حق میں دوپہر کے وقت داتا دربار کے باہر اجتماع منعقد کیا جسے بعد ازاں دھرنے میں تبدیل کر دیا گیا۔ دھرنے کے شرکاء لبیک لبیک یارسو ل اللہ، غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے، فیض آباد معاہدے کی پاسداری کرو کے نعرے لگاتے رہے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خادم حسین رضوی نے کہا کہ ہم ختم نبوت کا مسئلہ حل کرانا چاہتے ہیں، ہمارے کارکنوں نے کبھی بھی کوئی اشتعال انگزیزی نہیں کی، ہم کوئی دہشتگرد نہیں جو ہم پر حکومت نے شیلنگ کی بلکہ ہم سے زیادہ محب وطن پاکستانی کوئی بھی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے کوئی بڑے مطالبے نہیں کیے بلکہ بنیادی حقوق دینے کی بات کی تھی مگر حکومت اپنے تمام وعدوں سے مکر گئی۔ ہم کوئی لمبی بات نہیں کر رہے صرف ختم نبوت کا مسئلہ حل کیا جائے۔