بیجنگ: چین کی حکومت نے ملک میں صرف ایک بچہ پیدا کرنے کی پالیسی کے ذریعے آبادی پر تو کنٹرول حاصل کرل یا لیکن اس کی وجہ سے دیگر بہت سے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔
اسی پالیسی کی وجہ سے بہت سے شہروں میں 100 لڑکیوں کے مقابلے میں لڑکوں کی تعداد 130 ہے جس کی وجہ سے لڑکوں کو اپنا لائف پارٹنر ڈھونڈنے میں بے پناہ مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کا حل ڈھونڈنے کے لیے ایک چینی نوجوان نے منفرد طریقہ کار اختیار کیا۔
چین کے دارالحکومت بیجنگ میں لڑکیوں کی یونیورسٹی کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں 18 سالہ لڑکے کو داخلہ لیتے ہوئے دکھایا گیا اور جب نوجوان سے پوچھا گیا کہ وہ لڑکیوں کی یونیورسٹی میں کیوں داخلہ لینا چاہتا ہے تو اس نے یہ اعتراف کیا کہ دراصل وہ یہاں اس لیے تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے کہ اسے گرل فرینڈ بنانے میں مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مزید پڑھیں: عروہ حسین اور فرحان سعید کو ایچ ایس وائے کیساتھ تصویر بنوانا مہنگا پڑگیا
نوجوان کا کہنا تھا کہ چونکہ یہاں بہت ساری لڑکیاں تعلیم حاصل کرتی ہیں اس لیے مجھے اپنے لیے جیون ساتھی چننے میں آسانی ہو گی لیکن میرے والد میرے حوالے سے بہت پریشان ہیں کیوں کہ انہیں لگتا ہے کہ ایک لڑکے کے لیے ایسے ماحول میں تعلیم حاصل کرنا جہاں چاروں طرف لڑکیاں موجود ہوں اور لڑکے میں تبدیلی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی نیوز اینکر نے اپارٹمنٹ کی پانچویں منزل سے کود کر خودکشی کرلی
یاد رہے کہ بیجنگ میں قائم لڑکیوں کی یونیورسٹی ہر سال 15 لڑکوں کو داخلے کا موقع فراہم کرتی ہے جو 1500 لڑکیوں کے ساتھ تعلیم حاصل کرتے ہیں اور اس کے لیے انہیں انٹرویو کے سخت مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے تاہم ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کسی لڑکے نے علی الاعلان یہ کہہ کر داخلہ لیا ہے کہ وہ لڑکی ڈھونڈے کی خواہش میں یہاں پڑھنا چاہتا ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ نے اس موقف کے بعد بھی لڑکے کو داخلہ دے دیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں