انقرہ :ترکی کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ فرات کی ڈھال فوجی آپریشن کے اختتام پذیر ہونے کے باوجود اس کی فوج شمالی شام میں اس کا عسکری وجود باقی رہے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں ترک فوج نے کہاکہ اس کا مقصد قومی سلامتی کا تحفظ اور علاقے میں ناپسندیدہ عناصر کی موجودگی کو روکنا ہے۔ فرات کی ڈھال آپریشن گزشتہ برس اگست میں شروع کیا گیا تھا۔
ترک حکام الرقہ شہر پر کنٹرول واپس لینے کے سلسلے میں شام کی سرزمین پر موجود اپنے حلیفوں کے ساتھ تعاون کا بھی خواہش مند ہیں۔ تاہم اس کی شرط ہے کہ پہلے کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس کو بے دخل کیا جائے جس کو انقرہ حکومت ایک دہشت گرد تنظیم شمار کرتی ہے۔ اخبار کی رپورٹ کے مطاباق انقرہ حکومت نے اپنے حلیفوں کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ الرقہ شہر پر فوجی حملے کے لیے تیار ہے۔
تاہم مذکورہ کرد تنظیم کا دور کیا جانا ایک ایسا امر ہے جو لگتا ہے کہ ترکی کے حلیف امریکا کو کسی طور قابلِ قبول نہیں ہوگا۔ بالخصوص جب کہ واشنگٹن کا اصرار ہے کہ کرد یونٹ آئندہ معرکے میں مرکزی کردار ادا کریں گے۔