قائد حریت سید علی گیلانی کی تیسری برسی آج منائی جا رہی ہے

قائد حریت سید علی گیلانی کی تیسری برسی آج منائی جا رہی ہے

آزاد کشمیر :مقبوضہ جموں وکشمیر میں قائد تحریک آزادی کشمیر شہید سید علی گیلانی کی تیسری برسی  آج منائی جارہی ہے۔

 کشمیری میڈیاسروس کے مطابق لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جا ئے گا، اس کے علاوہ جلسے، جلوس، مظاہرے اور سیمینارز منعقد ہوں گے جن میں عظیم قائد کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

سید علی گیلانی کوخراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کشمیری حیدر پورہ سری نگر میں قائد کے مزار پر جاکر فاتحہ خوانی کریں گے۔ممتاز رہنما سید علی گیلانی پاکستان حامی رہنما تصور کیے جاتے تھے، کشمیریوں کی تحریک آزادی کے لیے والد کا درجہِ رکھتےتھے، ان کے نظریے کا خلاصہ ”ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے“ تھا۔

سید علی گیلانی یکم ستمبر 2021 کو سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر دوران نظر بندی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے تھے۔ بھارت نے انہیں 2010سے گھر میں مسلسل نظر بند کر رکھا تھا۔انھوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 1952 میں جماعت اسلامی سے کیا، اپنی زندگی کے 12 سال تحریک آزادی کشمیر کے لیے جیل میں بسر کیے۔

اپنی زندگی میں سید علی گیلانی نے انڈین پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کی سخت مخالفت کی۔ 1987 کے انتخابات کے دوران مسلم یونائیٹڈ فرنٹ میں ایک اہم کردار ادا کیا۔ جبکہ 1992 میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کے قیام میں مرکزی کردار ادا کیا۔

کشمیر میں ہندوستانی اقدامات کے خلاف 2008 کے بعد اہم تحریکوں کی قیادت کی۔ بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اور A35 کی منسوخی کے بعد انہوں نے اپنی موت تک کشمیر کی خصوصی حیثیت کے لیے جدوجہد جاری رکھی۔ سید علی گیلانی نے30 کتابیں تصنیف کیں، جس میں ایک خود نوشت بھی شامل ہے۔

بھارتی حکومت کی ان کی تدفین سے انکار سے ہندوستان کو بین الاقوامی مذمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ان کی تدفین کے دوران ہندوستانی حکومت کے ناروا سلوک پر عالمی سطح پر بھارت کی ہرزہ سرائی ہوئی۔ بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی اس حرکت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں تصور کیا گیا۔

مصنف کے بارے میں