دوحہ: افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ شیر محمد عباس ستانکزئی کا کہنا ہے کہ دو دن میں نئی افغان حکومت کا اعلان اور کابل ائیرپورٹ فعال ہو جائے گا۔ دنیا کو چاہیے کہ وہ صورتحال سے فائدہ اُٹھائیں اور نئی افغان حکومت کو تسلیم کر لیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے شیر محمد ستانکزئی نے کہا کہ نئی افغان حکومت میں گزشتہ 20 برس کے دوران حکومت میں رہنے والے افراد شامل نہیں ہوں گے، نئی حکومت میں خواتین کی کافی تعداد ہوگی البتہ اعلیٰ عہدوں پر ان کی تعیناتی مشکل ہے۔
عباس ستانکزئی کا کہنا ہے کہ نئی افغان حکومت جامع اور افغانستان کی تمام اقوام کی نمائندہ ہوگی، افغان متحد، متفق ہیں، امریکا سمیت یورپی یونین اور دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتےہیں۔ دنیا کو چاہیے کہ وہ صورتحال سے فائدہ اُٹھائیں، نئی افغان حکومت کو تسلیم کر لیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کابل ائیرپورٹ پر حالیہ افرا تفری امریکیوں کی بدانتظامی کی وجہ سے ہوئی اور ائیرپورٹ کی بحالی نو کیلئے 3 کروڑ ڈالر کی رقم درکار ہوگی۔
خیال رہے کہ امریکا نے 31 اگست کی ڈیڈلائن سے قبل 30 اگست کی شب افغانستان سے فوجی انخلا مکمل کرلیا تھا اور جاتے جاتے کابل ائیرپورٹ پر موجود طیاروں، ہیلی کاپٹرز اور دیگر سامان کو ناکارہ کردیا تھا تاکہ طالبان انہیں استعمال نہ کرسکیں۔
اب یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ ماہرین پر مشتمل ٹیم قطر سے کابل ائیرپورٹ پہنچ گئی ہے جو کابل ائیرپورٹ پر فضائی آپریشن کو مکمل طور پر بحال کرنے میں معاونت فراہم کرے گی۔