اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بی فار یو کمپنی کے مالک سیف الرحمان کی عبوری ضمانت میں دو ہفتوں کی توسیع کر دی ہے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ وہ نیب سے مکمل تعاون کریں۔
عدالت کی جانب سے ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے کہا گیا کہ اگر سیف الرحمن تعاون نہ کریں تو عدالت کو بتایا جائے۔ ان کا نام اسی سی ایل میں موجود رہے گا۔
عدالتی حکم میں قرار دیا گیا کہ بی فار یو فراڈ سکینڈل پر نیب کو کارروائی کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
جسٹس منیب اختر کا کیس کی سماعت کے دوران کہنا تھا کہ بی فار یو کی ٹرانزیکشن ممنوعہ سرگرمی میں آتی ہے۔ ممنوعہ سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے نیب کو مکمل اختیار حاصل ہے۔
نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نیب راولپنڈی نے ملزم سیف الرحمان کے خلاف انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کی درخواست کی ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ملزم کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھاگنے کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔ ملزم کو روزانہ کی بنیاد پر تفتیش میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب اپنے تنظیمی اور انفرادی ڈھانچے میں بہتری کے لیے اقدامات کرے۔ نیب پیش رفت رپورٹ آئندہ سماعت پر عدالت میں جمع کرائے اور زیر حراست ملزموں کو تشدد کا نشانہ نہ بنائے۔