اسلام آباد: مسلم لیگ(ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ وقت آگے پیچھے ہوتا ہے لیکن مکافات عمل ہو کر رہتا ہے اور اب مکافات عمل شروع ہو چکا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر انہوں نے کہا نواز شریف وطن واپس آنے کے لیے بہت بے چین ہیں لیکن میری ضد ہے کہ جب تک علاج نہیں ہو جاتا نوازشریف واپس نہ آئیں۔ مریم نواز نے کہا کہ میں نواز شریف کی ہدایات پر عمل پیرا ہوں۔ہائیکورٹ کے اندر داخل ہونے سے قبل انہوں نے ذرائع ابلاغ سے مختصر گفتگو کی ہے۔ اس دوران مریم نواز نے بتایا کہ مجھے امید نہیں تھی اتنے کارکن آئیں گے۔مریم نواز نے کارکنان کو ہدایت کی کہ ہائی کورٹ ہے، تقدس پامال نہ کریں اور کارکن باہر رک جائیں۔ سب لوگ کورٹ کے تقدس کا خیال رکھیں۔ ہم نواز شریف کی ہدایت پر عمل کریں گے۔اسلام آباد پولیس نے مریم نواز کیساتھ آنے والے کارکنوں کو ہائیکورٹ جانے سے روک دیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر پولیس اور ن لیگی کارکنان کے درمیان دھکم پیل بھی ہوئی ہے۔
مریم نواز مری سے اسلام آباد پہنچی ہیں اور ان کے استقبال کیلئے کارکنان کی بڑی تعداد ہائی کورٹ کے باہر موجود ہے۔ہائی کورٹ کے باہر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات ہے اوت غیر متعلقہ افراد کو جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ مریم نواز پر پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کی جا رہی ہیں۔ ن لیگ کی مرکزی صدر نے نے ہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے ایون فیلڈریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے۔