راولپنڈی: انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان پیپلزپارٹی کی چیئر پرسن بےنظیربھٹو قتل کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔تفصیلی فیصلہ 34 صفحات پرمشتمل ہے جسے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اصغرخان نے تحریر کیا۔
فیصلے کے مطابق سعود عزیز نے بےنظیرکی باکس سیکیورٹی پرمشتمل ایلیٹ پولیس یونٹ ہٹوائی جب کہ پولیس نے بےنظیر بھٹو کی گاڑی کو اکیلا چھوڑدیا اور ایک گھنٹہ 40 منٹ بعد ہی کرائم سین دھونے سے شواہد ضائع ہوئے۔ واقعے کی جگہ دھونے سے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے شواہد اکٹھے کرنا ممکن نہیں رہا اور پوسٹ مارٹم نہ کرانے سے بےنظیر بھٹو کی موت کی وجہ معلوم نہ ہوسکی جب کہ استغاثہ گرفتار پانچوں ملزمان کے خلاف الزام ثابت کرنے میں ناکام رہی لہٰذا پانچوں گرفتارملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کیا جاتا ہے۔اسکاٹ لینڈ یارڈ ٹیم کی رپورٹ کوبھی فیصلے کاحصہ بنایا گیا ہے۔
فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ پرویزمشرف کو پیش ہوکر صفائی دینے کے لیے کئی بار سمن جاری کیے گئے اورانہیں اسکائپ کے ذریعے بھی بیان دینے کی پیش کش کی گئی، سابق صدرپرویزمشرف کےخلاف کیس الگ چلایا جائے گا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں 5 ملزمان کو بری، 2 کو سزا جب کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کی جائیداد کی قرقی کا حکم دیا تھا۔
بالآخر بےنظیر بھٹو قتل کیس کا تفصیلی فیصلہ سامنے آگیا
10:20 PM, 1 Sep, 2017