لاہور: بردار اسلامی ملک سعودی عرب نے ایک بار پھر سے پاکستان کو موخر ادائیگی پر تیل دینے کے لئے رضا مند ہو گئے ہیں۔
جہلم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ سعودی عرب سے مؤخر ادائیگی پر تیل کے حصول کے معاملات طے پا گئے ہیں اور سعودی عرب پاکستان کو ماہانہ 15 کروڑ ڈالر کی سہولت دے گا اور بردار اسلامی ملک کی جانب سے دو سال میں پاکستان کو 3 ارب 60 کروڑ ڈالر دیے جائیں گے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ یہ رقم تیل کی خریداری کے لیے استعمال کی جائے گی۔
یاد رہے کہ 2019 میں سعودی حکومت کی طرف سے پاکستان کو مؤخر ادائیگیوں پر خام تیل فراہم کیا گیا تھا۔
گزشتہ روز وزارت خزانہ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی فی لٹرقیمت میں 4 روپے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد پٹرول کی قیمت 127 روپے 4 پیسے فی لٹر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لٹر کا اضافہ کر دیا گیا جبکہ مٹی کے تیل کی فی لٹر قیمت 7 روپے 05 پیسے بڑھائی گئی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 8 روپے 82 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا۔
حکومت کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیے گئے اضافے کو ملک بھر سے عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ حکومت نے مہنگائی سے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ پٹرول کی قیمتیں پہلے ہی غریب کی پہنچ سے باہر تھیں اب یہ آسمان کو چھو رہی ہیں۔
عوام کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تو کہتے تھے کہ جب پٹرول کی قیمت بڑھتی ہے تو وزیر اعظم چور ہوتا ہے اب بتائیں کہ چور کون ہے۔ وزیر اعظم صاحب ! خدارا! غربت کو ختم کریں غریبوں کو نہیں ۔آپ کی حکومت کی پالیسیاں غربت کے بجائے غریبوں کو ختم کر رہی ہیں۔