حکومت نے ساری ریاست کی طاقت کو نواز شریف کو کچلنے پر لگا دیا, مریم نواز

حکومت نے ساری ریاست کی طاقت کو نواز شریف کو کچلنے پر لگا دیا, مریم نواز

لاہور: نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ساری ریاست کی طاقت کو نواز شریف کو کچلنے پر لگا دی ہے اور مجھے بھی کسی قسم کا کوئی خوف نہیں اگر گرفتار کرنا چاہتے ہیں تو گرفتاری کا شوق بھی پورا کر لیں۔ پہلے بھی میرے والد کے سامنے مجھے گرفتار کیا گیا تھا۔

مریم نواز نے کہا کہ یہ راستہ پھولوں کی سیج نہیں ہے اس پر مشکلات ضرور ہیں اگر مسلم لیگ ن کے رہنماوں کو گرفتار کرنا ہے تو کر لیں رانا ثنااللہ کو گرفتار کریں گے تو شاہد خاقان عباسی آ جائیں ان کو بھی جیل میں ڈال دیا جائے تو پھر سعد رفیق آ جائیں گے مسلم لیگ اب مقابلہ کرے گی۔ 

نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے مزید کہا کہ ن لیگ کو جھکانا ان کی خام خیالی ہے اب مسلم لیگ ن کو کسی طرح سے بھی نہیں جھکایا جائے گا۔ خود حکومت کی بنیادی کمزور ہیں ایک جھٹکے میں گر جائے گی۔ اب یہ حالات ہیں کہ حکومت اپنی سازشوں سے ہی خود بخود ہی گر جائے گی۔ 

ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ جب میں اس حکومت کو ہی نہیں مانتی تو پھر مذاکرات کیسے ہو سکتے ہیں۔ 

مریم نواز نے واضح کیا کہ میاں نواز شریف نے طے کرل یا ہے اب کسی سے کوئی بات نہیں ہو گی۔ پیپلز پارٹی سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی اب بھی سیاسی حریف ہیں لیکن جب بات پاکستان کی ہو اور موجودہ سیٹ اپ سے چھٹکارے کی ہو تو دونوں ایک ساتھ ہیں البتہ الیکشن کے میدان میں دونوں جماعتیں مقابلہ کریں گی۔ کروز میزائل کے حوالے سے میاں نواز شریف کے بیان سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نے کہا کہ یہ کوئی راز افشا کرنے والی بات نہیں اس سے تو نواز شریف کے محب وطن ہونے کا ثبوت ملتا ہے کہ انہوں نے کروز میزائل اٹھاکر سائنسدانوں کو دیا کہ مجھے ایسا میزائل پاکستان کیلئے چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو کسی سے تشبیہ نہیں دی جا سکتی ان کا اپنا مقام ہے اور جو نواز شریف کے ساتھ نہیں تھے وہ بھی آج ان کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ میاں صاحب نے یقینی بنایا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی تمام جماعتیں اکٹھی چلیں۔

مریم نواز نے کہا کہ اس سیٹ اپ کو پہلے دن سے للکارنا چاہیے تھا اور نہ وزیراعظم کو مانتی ہوں نہ اس جعلی حکومت اور اس سیٹ اپ کو، آپ ڈائیلاگ کی بات کرتے ہیں میں تو اس حکومت کونہیں مانتی۔

خیال رہے اس سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف نے لندن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں خاموش نہیں رہ سکتا، کوئی مجھے چپ کرانے کی کوشش بھی نہ کرے۔لندن سے مسلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے مجھے ڈھائی سال بعد آپ سے ملوایا۔

  

نواز شریف نے کہا کہ ان کا مقابلہ سلیکٹڈ عمران خان سے نہیں، جواب عمران خان کو لانے والوں کو دینا ہوگا، عمران خان کٹھ پتلی ہے اور  مہنگائی کے ذمہ دار اسے لانے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو سلام نہیں کرتے، سلام اسے کرتے ہیں جو آئین اور قانون کا احترام کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چاروں طرف نگاہ ڈالتا ہوں تو دل بہت غمگین ہوتا ہے، ہم کیا تھے کہاں جا رہے تھے، اب کہاں ہیں، کدھر جا رہےہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ 2018 تک لوگ خوشحال تھے، ہم نے محنت کرکے پاکستان کا نقشہ بدل دیا، زبانی جمع خرچ نہیں کر رہا، لفاظی نہیں ہے، آپ نے ہمارے کام اور حکومت کا مشاہدہ کیا، اللہ کے فضل و کرم سے ہم نے ہر سیکٹر میں کارنامے انجام دیے۔

نواز شریف نے کہا کہ اللہ نے تین چار سالوں میں ہم سے کئی منصوبے لگوا دیے، ہمارے دور میں بجلی آگئی، دہشت گردی ختم ہو گئی، معیشت آسمان پر چلی گئی، قوم کی دعائیں ہمارے ساتھ تھیں اور تیزی سے کام ہو رہا تھا، گیس کے منصوبے لگ رہے تھے جو اپنی مثال آپ تھے۔