لندن : برطانوی شہری اگر ایک چیز کے لیے مرے جاتے ہیں تو وہ ہے ایک چائے کا کپ ۔ برطانیہ سمیت دنیا بھر میں چائے کے اتنے دیوانے ہیں ۔ آپ گنتی ہی بھول جائیں گے ۔
دودھ والی چائے ہویا بلیک ٹی جسے عرف عام میں سادہ کالی چائے بھی کہا جاتا ہے ، عرب ممالک میں اسے اسود چائے بھی کہا جاتا ہے ۔
چائے جیسی بھی ہو دنیا بھر میں اس کو بنانے کا طریقہ تقریباََ ایک جیسا ہی ہے ۔ چائے کے لیے گرم پانی کی تیاری چائے بنانے کا سب سے پہلا مرحلہ ہے ۔
جب پانی ایک حد تک گرم ہوجائے تو اس کو مگ میں انڈلیں اور چار سے پانچ منٹ تک پوری طرح جذب ہونے دیں ۔اس کے بعد ٹی بیگ نکال لیں اور اس کو آہستہ سے نچوڑیں اور پھر اس میں دودھ شامل کریں ۔
یارک شائر ٹی ماہرین کے مطابق اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو یہ انتہائی خطرناک کام ہے ۔ عموماََ دنیا بھر میں چائے بنانے کا طریقہ تو ایسا ہی ہوتا ہے ۔
صحت کے اصولوں کے ماہر مارٹن ائیزرک کے مطابق چائے بنانے کے لیے کسی بھی صورت گرم پانی اس طرح استعمال نہ کریں۔ کیونکہ اس سے چائے کے ذائقے میں فرق آجائے گا۔
ان کا کہناتھاکہ جب تک پانی اسی ڈگری تک ٹھنڈا نہیں ہوجاتا اس وقت تک اسے چھوڑیں رکھیں ۔ ان کا کہناتھاکہ جتنا پانی گرم ہوگا اتنا ہی چائے کا ذائقہ خراب سے خراب تر ہوتا جائگا، بلکل ایک گاجر کے پانی کے ذائقے کی طرح۔
ان کا کہنا تھا کہ گرم پانی کو ٹھنڈا ہونے دیں اسی ڈگری تک ٹھنڈا ہوجائے تو اس میں چینی اور دودھ ملایا جاسکتاہے ۔ ایس اکرنے سے اس کے ذائقے میں کسی بھی طرح کی کوئی تبدیلی نہیں آئیگی ۔