ایرانی فورسز کا شام میں‌ داعش کے زیر تسلط علاقے پر میزائل حملہ

07:02 PM, 1 Oct, 2018

دمشق/تہران : ایرانی فورسز نے فوجی پریڈ پر حملے کا رد عمل دیتے ہوئے شام میں داعش کے زیر قبضہ آخری علاقے البوکمال میں بیلسٹک میزائلوں سے حملہ  کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی فورسز کی جانب سے سنہ 1980 اور 1988 کے دوران ہونے والی ایران عراق جنگ کی یاد میں معنقدہ فوجی پریڈ پر ہونے والے حملے کے جواب میں شام کے مشرقی علاقے بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔

ایرانی پاسداران انقلاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بیلسٹک میزائلوں سے مشرقی شام کے علاقے البوکمال کے قریب داعش کے زیر قبضہ علاقے کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد دہشت گرد ہلاک جبکہ کئی زخمجی ہوگئے۔

ایرانی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایرانی انقلابی فورسز کی جانب سے درمیانی درجے کے ذوالفقار اور قائم نامی بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا تھا کہ جن کی حد 8 کلومیٹر تک ہے۔

خیال رہے کہ فوجی پریڈ پر حملے کے بعد ایران نے خلیجی ریاستوں پر حملے کا الزام عائد کیا تھا اور امریکا کو ان کا معاونت کار قرار دیتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی تاہم بعد میں داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس کے بعد ایرانی حکام نے انہیں عبرت کا نشان بنانے کا عزم کیا تھا۔

بعدازاں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے دہشت گردوں کا تعلق شام اور عراق میں موجود عسکریت پسندوں سے ظاہر کیا تھا۔

شام کی خانہ جنگی پر نظر رکھنے والے ادارے برطانوی آبزرویٹری فار ہیومن کا کہنا ہے کہ پیر کے روز ایران کی داعش کے آخری زیر قبضہ علاقے البوکمال پر علیٰ الصبح میزائلوں سے بھاری بمباری کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ ایران کے شہر اھواز میں سیکیورٹی فورسز کی پریڈ کے دوران نامعلوم افراد نے حملہ کردیا، فائرنگ کے نتیجے میں خاتون اور بچے سمیت 60 افراد زخمی جبکہ 12 فوجیوں سمیت 29 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ایرانی فورسز کی جوابی کارروائی میں فوجی پریڈ پر حملہ کرنے والے چاروں دہشت گرد مارے گئے تھے، داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

واضح رہے کہ یہ ایران کی جانب سے ایک سال کے عرصے میں شام میں داعش کے خلاف کیا جانے والا دوسرا بڑا حملہ ہے۔

مزیدخبریں