ریاض:سعودی عرب میں خواتین ڈرائیوروں کے لیے عمر کی حد 18 برس رکھ دی گئی ہے۔سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی کے مطابق خواتین کی ڈرائیونگ کے حوالے سے قانون سازی اور ضابطہ اخلاق تیار کیا جا رہا ہے اور گاڑی چلانے کی مجاز خواتین کی کم سے کم عمر 18 سال مقرر کی گئی ہے۔
العربیہ سے بات کرتے ہوئے منصور الترکی نے کہا کہ خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا فیصلہ واضح ٹریفک قوانین پر عمل درا?مد کے مطابق ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی حکام ڈرائیونگ کے دوران خواتین کو درپیش مشکلات کے حل میں ان کی مدد کریں گے۔
دوسری جانب دعویٰ کیا جارہا ہےکہ ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا تعلق خواتین کے حقوق سے نہیں بلکہ سعودی معیشت کی ترقی سے ہے اوراقدام سے سعودی عرب کو کئی ارب ڈالر بچت ہوگی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دیے جانے کی صورت میں ملک میں مختلف صنعتوں کو فروغ ملے گاجن میں کاروں اور انشورنس کی صنعت سب سے زیادہ فروغ پائےگی۔
خواتین کی ڈرائیونگ کی صورت میں ہزاروں کی تعداد میں غیر ملکی ڈرائیورز بے روزگار ہوجائیں گے اور وہ اپنے ممالک کو ترسیلات زر نہیں بھیج سکیں گے جس کے نتیجے میں سعودی عرب کی بیرونی ادائیگیوں میں توازن آئے گا۔رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں غیر ملکی ڈرائیورز مجموعی طور پر سالانہ 9 ارب ڈالر تک کماتے ہیں۔