بھارت میں انتہا پسندی، اقلیتوں پر مظالم کی صورت حال بدتر، سیاسی بے ضابطگیاں عروج پر

02:46 PM, 1 Nov, 2024

نیوویب ڈیسک

ممبئی: بھارت میں اقلیتوں، خاص طور پر سکھوں، کی صورتحال دن بدن خراب ہو رہی ہے، چاہے وہ کانگریس ہو یا بی جے پی، اقلیتیں ہمیشہ غیر محفوظ رہی ہیں۔ پنجاب سے کرناٹکا تک، مختلف ریاستیں اپنے سیاسی، سماجی اور اقتصادی حقوق کے حصول کے لیے حکومت کے خلاف جدوجہد کر رہی ہیں۔

پنجاب کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو 1966 میں انتظامی بنیادوں پر اس کی تقسیم نے حالات کو مزید پیچیدہ کر دیا۔ موجودہ بھارتی پنجاب کا رقبہ 50 ہزار مربع کلومیٹر ہے، جس میں 22 اضلاع شامل ہیں اور آبادی تقریباً 3 کروڑ ہے، جو مختلف مسائل کا شکار ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی پنجاب کی 62 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہائش پذیر ہے، جبکہ 37 فیصد شہری علاقوں میں ہے۔" سکھوں کو حکومت کی جانب سے مختلف صورتوں میں زیادتی کا سامنا ہوتاہے۔ 

لیبر فورس سروے کے مطابق، "بھارتی پنجاب میں بے روزگاری کی شرح 21.6 فیصد ہے، جو حکومتی ناقص پالیسیاں کا نتیجہ ہے۔" بی جے پی کی کسان دشمن پالیسیوں نے پنجاب کے کسانوں کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ 

پنجاب، جو 'بریڈ باسکٹ آف انڈیا' کہلاتا ہے، 2018 کے بعد سے زراعت میں تنزلی کا شکار ہے، اور آمدنی کی شرح میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔ دیہی علاقوں میں زراعت کے شعبے کو کئی مسائل کا سامنا ہے، جیسے سست پیداواری رفتار، زیادہ قرضے، اور محدود منافع۔

پنجاب کی زراعت پر ایک سٹڈی میں بتایا گیا کہ "2022 میں 9000 خودکشیوں میں 88 فیصد متاثرین پنجابی کسان تھے، جس کی بنیادی وجہ معاشی بدحالی تھی۔" 

ورلڈ ہیلتھ سروے کے مطابق، "بھارتی پنجاب میں طبی سہولیات کی کمی  ہے۔" یہاں اس وقت صرف 124صحت کے مراکز  ہیں۔ 

تعلیمی صورتحال بھی نازک ہے، جہاں "بھارتی پنجاب کے سکولوں میں 22 فیصد سے زیادہ ڈراپ آؤٹ کی شرح ہے، جو کہ قومی سطح پر سب سے زیادہ ہے۔"

نوجوانوں کی یہ حالت زار انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور کر رہی ہے، کیونکہ وہ صحت، زراعت اور تعلیم کے مسائل سے تنگ آ چکے ہیں۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی کی ہندوتوا پالیسیوں کے باعث بھارتی سکھ آج بیرون ملک بھی محفوظ نہیں ہیں۔ کینیڈا اور امریکہ میں سکھ رہنماؤں کے قتل کو بھارتی ریاستی دہشت گردی کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے۔

بھارتی حکومت کی دہشت گردی اب عالمی سطح پر بے نقاب ہو چکی ہے، اور کینیڈا اور امریکہ میں بھارتی دہشت گردوں کے خلاف مقدمات جاری ہیں۔ 

پنجاب کے سکھوں کے ساتھ سیاسی اور معاشی استحصال کی وجہ سے علیحدگی پسند تحریک میں اضافہ ہو رہا ہے، اور سکھ اپنے حقوق اور آزادی کے لیے متحد ہو چکے ہیں۔

مزیدخبریں