لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کی بڑھتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ہفتے میں دو روز ورک فرام ہوم، دو روز سکول بند کرنے، اور اتوار کے روز تمام کمرشل سرگرمیاں بند رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ سال بھی اس پالیسی پر عمل کیا گیا تھا، اور ماحولیاتی کمیشن کو میٹنگ کرکے فیصلہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
عدالت نے سموگ کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران مختلف محکموں کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹس کا جائزہ لیا۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ لاہور کے گردونواح میں دھواں چھوڑنے والی ہیوی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، ٹرمینل پر کھڑی بسوں کی چیکنگ کی جائے، اور موٹر وے پولیس کو گاڑیوں کی فٹنس چیک کرنے کی ہدایت کی گئی۔
عدالت نے گرین لاک ڈاؤن پالیسی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ایک علاقے کی آلودگی دوسرے علاقے میں منتقل ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے یہ پالیسی زیادہ موثر نہیں ہوگی۔
ایل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لاہور کے 19 انڈر پاسز کی انکوئری رپورٹ مکمل ہو چکی ہے، اور انڈر پاسز کی دیکھ بھال کے لیے پی ایچ اے کو ذمہ داری سونپی گئی ہے تاکہ ایل ای ڈی لائٹس چوری ہونے سے روکا جا سکے۔