لاہور:پنجاب میں سموگ ایمرجنسی نافذکردی گئی ۔نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں ماہرین ماحولیات نے سموگ سے متعلق بریفنگ دی ۔
پنجاب حکومت نے سکولوں میں چھٹی کی تجویز مسترد کردی ہے۔اجلاس میں کہاگیاکہ ٹرانسپورٹ بند کرنے سے فرق نہیں پڑے گا۔نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کاکہنا ہے طلباو طالبات کی صحت کے لیے ماسک لازمی قرار دیا گیا ہے۔
عوام سے بھی اپیل ہے کہ وہ ماسک کا استعمال کریں۔نگران وزیر اعلی پنجاب کاکہنا تھا کہ گھروں کی تعمیر کے دوران مٹی، ریت اور ملبہ پر چھڑکاؤ نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کاکہنا تھاکہ کاشتکار بھائی فصلوں کی باقیات نہ جلائیں بلکہ انہیں مناسب طریقے سے تلف کیا جائے۔ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھی جائے۔جو کچھ انسانی بس میں ہے سموگ میں کمی کے لئے ہر وہ اقدام اٹھایا جائے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے کمشنر لاہور کو شہر بھر میں سموگ ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا حکم دیا ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا سمیت دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت کمشنر لاہور سے مکالمہ کرتے ہوئے جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ آپ اس شہر کے مالک ہیں، آپ کمشنر ہیں، آپ نے شہر کی کیا حالت کر دی ہے؟ آپ کو شہر کی صورتحال دیکھ کر شرمندگی ہونی چاہیے۔
عدالت نے کمشنر لاہور کو سموگ ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کو تاحکم ثانی سیل کیا جائے، عدالت نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو بھی بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کمشنر صاحب! آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔