کراچی: غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنےکی مہلت ختم ہوتے ہی کراچی میں کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا، پولیس نے صدر کے قریب کارروائی کرتے ہوئے 4 تارکین وطن کو حراست میں لے کر ہولڈنگ کیمپ منتقل کردیا گیا۔
پولیس کے مطابق چاروں افراد کا تعلق افغانستان سے ہے جو غیر قانونی طریقے سے شہر میں رہ رہے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مہلت ختم ہونے سے پہلے غیرقانونی مقیم افراد کیلئے مساجد سے اعلانات بھی کیے گئے تھے۔
کراچی کی ضلعی انتظامیہ نے شہر میں غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کیلئے پرانے حاجی کیمپ کے قریب کیمپ قائم کردیے ہیں، غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کرکے پہلے ان کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا اور یہاں سے انہیں واپس ان کے ملک بھیجا جائے گا۔
افغان کمشنریٹ کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی رہائش پذیر غیر ملکیوں کی ملک بدری کا دوسرا مرحلہ آج سے شروع ہو گا، غیر ملکیوں کیخلاف دوسرے مرحلے میں غیر ملکیوں خصوصاً افغان شہریوں کو گرفتار کیا جائے گا اور انہیں لنڈی کوتل میں قائم ہولڈنگ سینٹر منتقل کیا جائے گا۔
ہولڈنگ سینٹر پر نادرا عملہ زیر حراست افغان شہریوں کا بائیو میٹرک سمیت دیگر ڈیٹا اکھٹا کرے گا جس کے بعد انہیں طورخم کے راستے افغان حکام کے حوالے کیا جائے گا، زیر حراست افغانیوں کو ابتدائی 3 دنوں میں بسوں پھر خصوصی ٹرینوں سے وطن واپس روانہ کیا جائے گا۔
سرکاری حکام کے مطابق نان سٹاپ ٹرین کراچی سے روہڑی کے راستے افغانیوں کو لے کر چمن بارڈر تک پہنچے گی، بلوچستان میں سکیورٹی خدشات کی بنا پر خصوصی ٹرین شام کے وقت کراچی سے روانہ ہو گی جو رات کا سفر سندھ میں طے کر کے پھر دن میں بلوچستان پہنچے گی۔
غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف حیدرآباد ریجن کے 9 اضلاع میں بھی پولیس نے کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے جبکہ سرگودھا ڈویژن کے اضلاع میانوالی، بھکر، خوشاب اور سرگودھا میں رہائش پذیر غیر ملکیوں کے انخلا کیلئے بھی کاروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا (کے پی) میں 50 ہزارسے زیادہ غیرقانونی مقیم افغان باشندوں کا ڈیٹامرتب کر لیا گیا ہے، پکڑے جانے والے غیرملکیوں کو واپس بھجوانے کیلئے دن بھی مخصوص کرلیے گئے ہیں۔
کے پی میں حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کے انخلا کی اطلاع اور رہنمائی کیلئے کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے، آج سے صوبہ بھر میں غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی شروع کی جائے گی۔