اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین میں سماجی اور زرعی شعبے کے لیے نئے ورکنگ گروپ بنانے پر بات چیت ہو گی۔ رشاکئی اکنامک زون معاہدے پر بھی اہم پیشرف کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خسرو بختیار کہتے ہیں کہ چین کی 1800 ارب ڈالر کی درآمدات پوری کرنے کے لیے پاکستان میں مصنوعات تیار کی جائیں گی۔
پاک چین دوستی کاروباری شراکت داری میں بدلنے لگی، دونوں دوست ملک انسانی وسائل اور صنعتی ترقی کے لیے کوشاں، وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین میں اہم معاہدوں کا امکان ہے۔
وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین کی درآمدات پوری کرنے کے لیے ملک میں مصنوعات تیار کی جائیں گی۔ وزیراعظم کے دورے میں رشاکئی اکنامک منصوبے کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ چین 400 ارب ڈالر کی انڈسٹری اپنے ملک سے باہر لگانا چاہتا ہے، پاکستان اس موقع سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔