نیویارک : بچوں کو ذہین بنانے کے لیے معاشی استحکام اور مہنگے سکولوں کا کردار صفر ہوتا ہے بلکہ اساتذہ ، والدین اور طلبا کا رشتہ ذہانت کو تقویت دیتا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق امریکی یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ بچوں کو ذہین بنانے کے لیے اساتذہ ، والدین اور طلبا کردار اہمیت کا حامل ہے جبکہ اس سلسلے میں معاشی استحکام ، مہنگے سکولوں کا انتخاب کوئی معنی نہیں رکھتا ہے ۔
تحقیق کے دوران پرائمری سکولوں کے طلبا کی صلاحیت کو جانچا گیا تو پتہ چلا کہ ان بچوں کے حساب کتاب کی صلاحیت زیادہ تیز اور متحرک کے جن کے اساتذہ اور والدین کے تعلقات خوشگوار تھے ۔بچوں میں خوداعتمادی بھی دیگر بچوں کی نسبت زیادہ نظر آئی ۔
ماہرین نے چوتھے گریڈ تک کے بچوں کو مطالعے میں شامل کیا جن سے میتھس اور دیگر مضامین کا ٹیسٹ لیا گیا، نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ جو بچے سماجی سرمایہ رکھتے ہیں وہ اچھے نمبروں سے پاس ہوئے جبکہ دیگر طالب علم اچھے نتائج حاصل نہ کرسکے۔