انقرہ: ترک پراسکیوٹر جنرل نے الزام عائد کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا۔صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے ترک پراسکیوٹر جنرل نے کہا کہ خاشقجی کو قونصل خانے میں گھستے ہی دبوچا گیا اور گلا دبا کر مارا گیا جس کے بعد لاش کو ٹکڑے کر کے ٹھکانہ لگایا گیا۔
پراسیکوٹر جنرل کا کہنا ہے کہ طریقہ واردات سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ ملزمان نے انہیں گھات لگا کر مارا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترک حکام کی جانب سے جذبہ نیک نیتی کے تحت تعاون کے باوجود کوئی جوابی تعاون نہیں ملا جب کہ سعودی عرب کی ٹیم سے لاش سے متعلق سوالات کیے گئے جس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
ترک پراسکیوٹر کے مطابق سعودی فریق سے قتل میں ملوث ملزمان کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ استنبول کے دورے پر آئے ہوئے سعودی پراسیکیوٹر نے ترک پراسیکوٹر جنرل کو دورہ سعودی عرب کی دعوت دی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ترکی میں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات ظاہر کرنے والے تھے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ کی انٹیلی جنس ایجنسی کو جمال خاشقجی کے قتل سے تین ہفتے قبل صحافی کے اغوا کی سازش کا علم ہو گیا تھا۔سعودی شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے کسی فرد نے جمال خاشقجی کو اغوا کر کے سعودی عرب لانے کا حکم دیا تھا۔
خیال رہے کہ جمال خاشقجی کو دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصلیٹ میں قتل کر دیا گیا تھا اور ان کے جسم کے اعضا سعودی قونصلر جنرل کے گھر کے باغ سے برآمد ہوئے تھے۔